تھل کے کاشتکاروں کے ذمہ قرضوں پر سود کی معافی کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے اراکین زرعی ترقیاتی بنک کے صدر سے ملاقات کریں، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق

72

اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ تھل کے کاشتکاروں کے ذمہ قرضوں پر سود کی معافی کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے اراکین پر مشتمل کمیٹی وزارت خزانہ کے توسط سے زرعی ترقیاتی بنک کے صدر سے ملاقات کرے جبکہ ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے اس تجویز کو اہم قرار دیتے ہوئے اسے عملی جامہ پہنانے کی ہدایت کی ہے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے، معیشت تباہ حال لیکن اس کا حل قوم کو مل بیٹھ کر نکالنا ہوگا۔ قومی یکجہتی کی جتنی ضرورت اس وقت ہے ماضی میں نہیں تھی۔ ہر حکومت یہ کہتی ہے کہ معیشت تباہ حال ملی، آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کے حصول کے لئے کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں صحت و تعلیم پر خاص توجہ نہیں دی گئی۔

پانی کی کمی کا ادراک شاید اس وقت نہیں ہو رہا، آنے والے وقتوں میں یہ پٹرول سے مہنگا ہوگا۔ اس کا متبادل بھی کچھ نہیں۔ زرعی مداخل کو سبسڈائز کیا جائے، کسان کو سستی بجلی اور سستا ڈیزل فراہم کرنا ضروری ہے۔ زراعت اور زرعی صنعت ہی ہمارے ترقی کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ایسٹرن و ویسٹرن روٹ کو بذریعہ بھکر ملانے سے سینکڑوں کلومیٹر گوادر کا فاصلہ کم ہوگا۔ تھل کے کاشتکاروں کی فصل نہ ہونے کی وجہ وہ اپنے زرعی قرضے واپس نہیں کر سکتے۔

ان تین تحصیلوں کے کاشتکاروں کے 3 ارب روپے قرض ہے یہ حکومت معاف کردے تو ان کی رہن شدہ اراضی بنکوں کے ذریعے نیلامی سے بچ سکتی ہے۔ ان کے سود پر قرضے معاف کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی عوام سے صوبے کا وعدہ ہر حکومت نے کیا، پی ٹی آئی نے جنوبی محاذ بنایا کہ 100 دنوں میں سرائیکی صوبہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔

وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے کہا کہ چھوٹے کاشتکار کے حوالے سے یہ تجویز آئی کہ سود در سود قرض بڑھ رہا ہے، قرض کی رقم شہید کو بھی معاف نہیں ہے ، جتنا قرض لیا گیا ہے وہ تو واپس کرنا ضروری ہے لیکن اس پر لگائے جانے والے سود کے حل کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے ارکان پر مشتمل ایک وفد وزارت خزانہ کے ذریعے زرعی ترقیاتی بنک کے صدر سے ملاقات کرکے اس کا حل نکالتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ یہ اہم تجویز ہے اس پر غور کیا جائے۔