بھکر۔ 29 نومبر (اے پی پی):شعبہ حیاتیات تھل یونیورسٹی بھکر کے زیر اہتمام،، پنجاب میں غذائی قلت پر قابو پانے کے لیئے سیرت و تحقیق،، کے عنوان سے سیمنار کا انعقاد کیا گیا۔
وائس چانسلر تھل یونیورسٹی بھکر ڈاکٹر سعید احمد بزدار نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے معیاری اور تحقیق پر مبنی تعلیم دینا ضروری ہے طلبہ میں کردار سازی، تنقیدی اور تخلیقی سوچ کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر سعید احمد بزدار کا کہنا تھا کہ وزارت قومی صحت اور برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 6 ماہ سے 23 ماہ تک کے صرف 15 فیصد بچے معیاری خوراک استعمال کر پاتے ہیں جب کہ چھ ماہ سے 23 ماہ کے 85 فیصدبچے معیاری اور مطلوبہ اور توانا خوراک نہیں لے پاتے والدین یا خاندان بچوں کی نشوونما کے لیے درکار ضروری خوراک کے بارے میں بھی لاعلم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں بائیو ٹیکنالوجی سے پیدا شدہ فصلوں نے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے، پائیداری اور موسمیاتی تبدیلی میں اپنا موثر کردار ادا کیا ہے اور ماہرین انتہائی عرق ریزی اور محنت سے غذائی قلت اور قحط سالی کی جانب عوام اور حکومت کی توجہ مبذول کروا رہے ہیں اس صورت حال میں طلبہ اور تعلیم اداروں میں موجود ماہرین حیاتیات کو غذائی قلت کے خاتمہ کے حوالے سے شعور کی بیداری اور تحقیق پر توجہ دینی چاہئے ۔
ڈاکٹر سعید احمد بزدار نے شعبہ حیاتیات تھل یونیورسٹی کے زیر اہتمام سیمنار کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ ایسے سیمنار اور ورکشاپس طلبہ میں تحقیق کوفروغ دینے میں معاون ثابت ہوتی ہیں سیمنار سے پروگرام کو آرڈنیٹر ایس یو یونٹ پلانگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب عتیق الرحمان نے بطور مہمان مقرر اپنا علمی اور معلوماتی مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غذائی کمی کی صورت حال انتہائی سنگین ہوچکی ہے جس میں مختلف سماجی ،اقتصادی، اور ماحولیاتی عوامل کردار ادا کررہے ہیں انہوں نے غذائی قلت کو دور کرنے کے لیئے حکومت اور تعلیمی اداروں کے کردار ادا کرنے پر زور دیا سیمنار میں شعبہ حیاتیات تھل یونیورسٹی کے ڈاکٹر کبیر ، رابعہ صباء سمیت دیگر شعبہ جات کے اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔