تھیلیسیمیا موروثی مرض ہے، کزن میرج کی وجہ سے بچوں میں بیماریوں کی شرح زیادہ ہے، ایسے جوڑے شادی سے قبل تھیلیسیما کا ٹیسٹ لازمی کروائیں، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی سندس فائونڈیشن کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

156

لاہور۔5جون (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے تھیلیسیما کے بارے میں آگاہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تھیلیسیمیا ایک موروثی مرض ہے، کزن میرج کی وجہ سے بچوں میں بیماریوں کی شرح زیادہ ہے، ایسے جوڑے شادی سے قبل تھیلیسیما کا ٹیسٹ لازمی کروائیں، سندس فائونڈیشن تھیلیسیمیا کے مرض کے خلاف گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سندس فائونڈیشن کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تھیلیسیمیا کا شکار بچے سالہا سال سے سندس فائونڈیشن سے بلڈ ٹرانسفیوژن کروا رہے ہیں، تھیلیسیمیا ایک موروثی مرض ہے، ہمارے ہاں شادی سے پہلے ٹیسٹ نہیں کروائے جاتے جس کے نتیجے میں ایسی بیماریاں پھیلتی ہیں، کزن میرج کا رواج بھی عام ہے، ایسی شادیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے بچوں میں بیماریوں کی شرح زیادہ ہے۔ ایسے جوڑے رشتہ ازدواج سے منسلک ہونے سے قبل اپنا تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ لازمی کروائیں، اگر ان میں تھیلیسیما کا ٹیسٹ پازیٹو ہے تو انہیں کزن میرج سے اجتناب کرنا چاہئے کیونکہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچے اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بارے میں آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر نے اس امر کو سراہا کہ سندس فائونڈیشن نے ہیومن ریسورس پر بھی توجہ دی ہے، اپنی لیبارٹری کو جدید آلات سے لیس کیا ہے جس کے نتیجے میں تھیلیسیمیا کے ٹیسٹ کی قیمت 36 ہزار روپے سے کم ہو کر اڑھائی سے تین سو روپے کے قریب آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس سے حکومتی ادارے منسلک ہو جائیں گے تو یہ ٹیسٹ اس سے بھی کم ہو جائے گا۔ اس ٹیسٹ کو عام کرنا ضروری ہے بالخصوص ہمارے ہاں جو لوگ خاندان کے اندر کزن میرج کے لئے یہ ٹیسٹ لازمی قرار دیا جانا چاہئے۔