تیز گام کی تین بوگیوں میںسلنڈروں اور چولہے کے پھٹ جانے سے آتشزدگی،73افراد جاں بحق، 40زخمی وزیر ریلوے کا جاں بحق ہونے والے لواحقین کے لئے 15لاکھ اور زخمی ہونے والوں کو 5لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان

111

لاہور۔31اکتوبر(اے پی پی )پاکستان ریلوے کی کراچی سے براستہ لاہور۔راولپنڈی جانے والی ٹرین تیز گام میںجمعرات کی صبح 6بجکر32منٹ پر ڈسٹرکٹ رحیم یار خان میں لیاقت پور اور چنی گوٹھ ریلوے اسٹیشن کے درمیان ٹرین کی تین بوگیوں میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔ اس حادثے کے نتیجے میں73افراد جاں بحق اور 40زخمی ہوئے۔ حادثے کی تفصیلات پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے امیر، امیر حسین کے نام سے تیز گام ٹرین میں 2 اکانومی کلاس اور ایک عدد اے سی بزنس کوچز بْک کروائی گئی تھیں۔ جس میں محراب پور ، حیدر آباد اور نوابشاہ سے مسافروں کو بٹھایا گیا۔ان کے ساتھ موجود سلنڈروں اور چولہے کے پھٹ جانے کی وجہ سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق 73مسافر جاں بحق اور40 زخمی ہوئے۔ وزیر ریلوے نے جاں بحق ہونے والے لواحقین کے لئے 15لاکھ اور زخمی ہونے والوں کو 5لاکھ روپے فی کس امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ اْنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آرمی اور دوسری امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر جس طرح سے کارروائی میں حصہ لیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔ میں خود بھی آرمی چیف کا مشکور ہوں جنہوں نے میری ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کوچز کی بکنگ کروانے والے تبلیغی جماعت کے امیر ، امیر حسین سے رابطہ ہو گیا ہے وہ الحمدللہ زندہ ہیں۔ اس کے پاس تمام لوگوں کے نمبرز ہیں ہم ان کی فیملی سے رابطہ کر رہے ہیں۔ریلوے سے سالانہ 7کروڑ مسافر سفر کرتے ہیں، ہمارے دور میں ایک کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔ ہمارے پاس کوچز کی کمی ہے، تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے تقریباً 2لاکھ مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم نے نئے تعمیر شدہ رائے ونڈ ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کیا ، تبلیغی اجتماع کی وجہ سے 134ٹرینوں کا 2منٹ کے لئے سٹاپ دیا گیا ہے۔ یہ ہماری کوتاہی ہے کہ مسافر ٹرین میں چولہا لے جانے میں کامیا ب ہو گئے جس سے یہ خونی حادثہ رونما ہوا جس کا بہت افسوس ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چھوٹے اسٹیشنوں پر ہمارے پاس سکینر نہیں ہیں، بڑے ساتوں ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں سکینر ز موجود ہیں۔ لیکن ہمارے لئے تمام مسافروں کی جان ومال کی حفاظت کو یقینی بنانا اور اْنہیں محفوظ سفر بہم پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ بعد ازاںوزیر ریلوے خصوصی طیارے سے رحیم یار خان پہنچے اور انہوں نے رحیم یار خان ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور انہیں بہتر طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم عمران خان نے ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی فوری انکوائری شروع کرنے اور زخمی افراد کو فوری طبی امداد دینے کی ہدایت کی ہے۔ریلوے انتظامیہ ،پاک فوج ، ریلوے پولیس اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ نے امدادی کاموں میں حصہ لیا۔ زخمی مسافروں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال لیاقت پور،بہاولپور، ملتان اور رحیم یار خان منتقل کر دیا گیا۔ ٹرین کی جلی ہوئی بوگیوں کو الگ کر کے ٹرین کو منزل مقصود کی طرف روانہ کر دیا گیا اوراپ اینڈ ڈائون ٹریک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز بھی موقع پر موجود ہیں جو تحقیقات کے لئے شواہد اکھٹے کر رہے ہیں ، تحقیقات مکمل ہونے پر اْسے میڈیا سے شیئر کیا جائے گا۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلویز اعجاز احمد بریرو ، چیف مکینکل انجینئر کیرج اینڈ ویگن ، چیف الیکٹریکل انجینئر اور چیف کمرشل منیجرنے جائے حادثہ پرپہنچ کرامدادی کاموںکی نگرانی کی زخمیوں کو بروقت طبی امدادپہنچانے کے لیے جائے حادثہ پر موجود ہیں۔ چیئرمین ریلویز سکندر سلطان راجہ کی ہدایت پر تیزگام ٹرین کے زخمی اور جاں بحق ہونے والے مسافروں سے متعلق معلومات کے حصول کے لیے فوری ہیلپ لائن قائم کردی تھی۔جس کے مطابق ان نمبروں پر رابطہ کرکے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ملتان ڈویژن:0619200382 ، ڈی سی او ملتان ڈویژن:0311ـ4403720، حیدرآباد انکوائری :0300ـ3026200، لاہور کنٹرول آفس:042ـ99201795، سکھر کنٹرول آفس:071ـ9310087، کراچی ڈویژن:021ـ99213528، ڈویژنل کمرشل آفیسرکراچی :0346ـ8328023