اسلام آباد ۔ 27 جون (اے پی پی) وفاقی وزیرتوانائی عمرایوب خان نے کہاہے کہ تیل کی قیمتوں میں بین الاقوامی منڈیوںمیں ہونے والے اضافہ کے تناسب سے کم اضافہ کیاگیاہے، پاکستان میں تیل کی قیمتیں جنوبی ایشیاءمیں سب سے کم ہے۔ ہفتہ کوقومی اسمبلی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ پر بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حقائق یہ ہیں کہ اوپیک کی باسکٹ قیمت میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں 46 دن میں تیل کی قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس شرح سے پاکستان میں جو اضافہ ہونا تھا وہ ساڑھے 41 روپے بنتا ہے تاہم حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 41 کی بجائے 25 روپے اور ڈیزل کی قیمت 24 روپے کی بجائے 21 روپے اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود بھی نہ صرف برصغیر بلکہ جنوبی ایشیا ءکے مقابلے میں بھی پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنوری میں پٹرول کی قیمت 116.7 روپے اور ڈیزل کی قیمت 127.26 روپے تھی۔ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 42 اور ڈیزل کی قیمت میں 47 روپے کمی تھی۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ اضافہ کے باوجود جنوری کے مقابلے میں پیٹرول کی قیمت 17 روپے اور ڈیزل 26 روپے کم ہے۔ بنگلہ دیش میں پیٹرول 174‘ چین میں 138 اور بھارت میں 170 روپے ہے۔ فلپائن میں 153 ‘ جاپان 196 روپے فی لیٹر ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی آئی حکومت نے عوام کو فائدہ منتقل کیا جب اضافہ ہوا تو ہم نے ایک حد تک اضافہ کیا۔ حکومت نے 48 فیصد ٹیکس نہیں لگایا۔ ہم بجٹ اندازوں کے مطابق چل رہے ہیں۔ سابقہ ادوار میں ونڈ فال حکومت اپنے پاس رکھتی رہی ہے ہم نے نے ایسا نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ٹرانسمیشن لائن کو 26 ہزار میگاواٹ کی ترسیل کے قابل بنایا ہے۔ اس میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔ ہم کلین اینڈ گرین اور متبادل توانائی کی طرف جارہے ہیں جو معاہدے ورثے میں ملے وہ مہنگے تھے۔عمر ایوب نے کہاکہ حکومت اپنا انرجی مکس بہتر کر رہی ہے۔ یہ حقائق ہیں جن کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔ اپوزیشن پوائنٹ سکور نگ ضرور کرے لیکن حقائق عوام کے سامنے رکھنے چاہئیں۔ ماضی میں روپیہ کی قدر کو برقرار رکھنے کے لئے 24 ارب ڈالر تندور میں جھونکے گئے۔