اسلام آباد۔24نومبر (اے پی پی):جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے طلبا نے بدھ کو پاکستانی سفارت خانہ کا دورہ کیا، طلبا نے واشنگٹن ڈی سی میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر اسد مجید خان نے طلبا کو پاکستان کی تاریخ، ثقافت اور خارجہ پالیسی بشمول پاک ۔امریکا دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔سفیر نے کہا کہ پاکستان قدیم ترین تہذیبوں کا وارث ہے جن میں مہر گڑھ، وادی سندھ اور گندھارا تہذیب شامل ہیں۔پاکستان۔امریکا دو طرفہ تعلقات پر سفیر پاکستان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ مضبوط اقتصادی، ثقافتی اور تعلیمی روابط ہیں۔
اسد مجید نے کہا کہ پاکستان اپنے قیام ہی سے امریکا کا دوست اور شراکت دار رہا ہے۔پاک۔ امریکا دونوں ممالک نے گزشتہ 74 سالوں میں عالمی ،جغرافیائی اور سیاسی میدان میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا ،افغانستان اور خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان شراکت ہے ۔
افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد پاکستان نے افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند ہزاروں افراد کو محفوظ راستہ فراہم کیا۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان ،افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے اور افغانستان اور خطے میں امن و استحکام کے لیے امریکا سمیت بین الاقوامی ممالک و شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور تمام ممالک بالخصوص پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔کشمیر سے متعلق سفیر نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 05 اگست 2019 کویکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کیا ہے۔
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی، مظلوم کشمیریوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں نے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک ماحول کو تباہ کر دیا ہے۔
اس موقع پر سفیر پاکستان نے طلبا کے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔طلبا نے پاکستان کے حوالے سے سیکھنے اور معلوماتی سیشن کے انعقاد پر نہ صرف سفیر پاکستان کو سراہا بلکہ ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔