جامعات کومعیاری تعلیم کی فراہمی سے ہم آہنگ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ،نگراں حکومت تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے پرعزم ہے ، نگراں وفاقی وزیر مدد علی سندھی

149
Federal Minister of Education
Federal Minister of Education

لاہور۔18نومبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر تعلیم و فنی تربیت مدد علی سندھی نے کہا ہے کہ جامعات کو معیاری تعلیم سے ہم آہنگ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،شفافیت ،میرٹ اور لیول پلینگ کو اپنا کرکوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے،

نگراں حکومت ملک کے تعلیمی نظام کو بہتر کرنے کیلئے پرعزم ہے،تعلیمی اداروں میں انفراسٹرکچر کی بہتری اور جدید سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس میں پبلک سیکٹرز جامعات کے وائس چانسلرز کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور پروفیسر ڈاکٹر محمد عالم سعید ، وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر شگفتہ ناز،وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر احمد عدنان،وائس چانسلر یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن،وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز،وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصر،وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس پروفیسر ڈاکٹر سیدہ فلیحہ زہرہ کاظمی،وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور پروفیسر ڈاکٹر احسن وحید راٹھور، وائس چانسلر بہائوالدین زکریایونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ محمود سمیت صوبہ کی دیگر جامعات کے وائس چانسلرز، رجسٹرار ،ڈین ڈائریکٹر ، ہائرایجوکیشن کمیشن کے نمائندگان ،فیکلٹی ممبران ودیگر بھی موجود تھے ۔

چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختاراحمد ،چیئرمین وائس چانسلر کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان ، ڈاکٹر ثمینہ درانی اور ڈاکٹر اویس نے آن لائن اجلاس میں شرکت کی۔نگراں وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ بطور وزیر اس سلسلے میں ایک جامع اور مستقل فریم ورک تیار کرنا چاہتا ہوں جس پر آنے والی منتخب حکومت عمل کر سکے،معیشت کی بہتری کے لیے روایتی کی بجائے ٹیکنکل ایجوکیشن کو فروغ دینا ہو گا،فروغ تعلیم کے لیے طلبا کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی ٹریننگ کا اہتمام بھی ضروری ہے،

پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے تمام وسائل سے مالا مال کیا ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان وسائل کو بہتر طریقے سے بروئے کا ر لائیں ،وقت آگیا ہے کہ اس نظام کی بہتری کے لیے فیصلہ کن پالیسی ترتیب دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے، جو قومیں نظام تعلیم کی بہتری اور اساتذہ کی فلاح کیلئے بھرپور کام سر انجام دیتی ہیں وہ دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ جنہوں نے تعلیم کے حصول کو اپنا نصب العین اور منشور بنایا وہ آج دنیا پر راج کر رہی ہیں ۔ مدد علی سندھی نے کہا کہ جب تک طلبہ و طالبات کو تعلیم کے معیاری مواقع فراہم نہیں کئے جاتے ان کیلئے عملی میدان میں کام کرنا مشکل ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ معیار تعلیم کو بلند کرنے کیلئے نصاب کو نئے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھا کہ دنیا میں آج کے ترقی یافتہ ممالک ہم سے رہنمائی لیتے تھے اور آج ہم ان سے سیکھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کی ماضی میں سرکاری سکولزکی بہتری پر خاص توجہ نہیں دی گئی،پرائمری سکولز کی حالت خراب ہے،ہم بچوں کو ٹھیک سے پرائمری تعلیم بھی نہیں دے پا رہے ۔انہوں نے کہا کہ سکولوں میں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہیں،بدقسمتی سے دو کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں ،ان بچوں کو واپس سکول لانا ایک اہم کام ہے،میری کوشش ہو گی کہ جو میں کر سکتا ہوں کر سکوں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں آج اس خلا کو پر کرنا ہو گا،معیشت کی بہتری کے لیے روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کو بھی فروغ دینا ہو گا۔نگراں وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کا واحد ذریعہ تعلیم ہے ،وفاقی اور صوبائی حکومت کو مل کر تعلیم کے معیار کو بڑھانے اور اس کی رسائی تمام شہریوں تک بڑھانے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر غور کرنا ہوگا، ہماری کوشش ہے کہ جامعات کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم حکومتی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت اس شعبے کو مزید بہتر بنانا چاہتی ہے، اگر چہ 18ویں ترمیم کے بعد تعلیم کا شعبہ صوبے کے پاس چلا گیا مگر اس کے باوجود وفاقی حکومت صوبے میں معیاری تعلیم کے فروغ کو یقینی بنا نے کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔انہوں نے کہاکہ نگراں حکومت ملک کے تعلیمی نظام کو بہتر کرنے کے لیے پرعزم ہے، تمام صوبوں کیلئے ایک ایسی تعلیمی پالیسی بنائی جائے جو تعلیم کے مستقبل کیلئے مشعل راہ ہو۔

نگران وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ جامعات کے مسائل سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا اس حوالے سے جلد اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول و کالجز میں مطلوبہ سہولیات دستیاب ہوں تو مسائل حل ہو جائیں گے ، جامعات کے وائس چانسلرز معیار تعلیم،نظم و ضبط اور مالی وسائل کا بہتر استعمال کریں تاکہ کسی حد تک مسائل کے حل کو یقینی بنایا جا سکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ میٹنگز کی ہیں اور مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا ہے،

نگران حکومت تعلیم کے شعبے میں اچھی بنیاد ڈال کر جائے گی،وائس چانسلرز کے ساتھ حالیہ نشست کے اس سلسلے کو آگے بڑھایا جائے گا، جلد تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے متعلقہ اپنی سفارشات پر مبنی رپورٹ صدر مملکت اور نگران وزیراعظم کو پیش کروں گا۔اس موقع پر چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے جامعات کا بڑا اہم کردار ہے ،ایچ ای سی سرکاری اور نجی جامعات کے لئے یکساں مواقع پیدا کر کے پاکستان میں تعلیم کے معیار کو مزید بہتر بنا رہی ہے ۔اس موقع پر مختلف جامعات کے وائس چانسلرز نے تعلیم کے شعبے میں بہتری کیلئے اپنی تجاویز بارے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔