جامعہ زرعیہ نے ملٹی گرین آٹا تیارکرکے اسے انڈسٹری کے تعاون سے عام شہری تک پہنچانے کیلئے کمرشلائزکرنے کااعلان کردیا

487
آٹا

فیصل آباد۔ 31 اگست (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں جاری ہائر ایجوکیشن کمیشن ٹیکنالوجی ٹرانسفر سپورٹ پراجیکٹ کے تحت ملٹی گرین آٹا تیار کیا گیا ہے جسے انڈسٹری کے تعاون سے عام شہری تک پہنچانے کیلئے کمرشلائز کیا جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے ایک روزہ سیمینار برائے ملٹی گرین آٹا سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔سیمینار کا انعقاد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی،فیکلٹی آف فوڈ نیوٹریشن اینڈ ہوم سائنسز کے زیر اہتمام کیا گیا تھا۔ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ پاکستان کی 40 فیصد آبادی غذائیت کی کمی کا شکار ہے جوکہ ہمارے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف گندم کے آٹے پر انحصار کرنے کی بجائے باقی اجناس کو بھی اپنی روز مرہ غذا کا حصہ بنا کر غذائیت کے بحران پر قابو پایا جاسکے گا۔ڈین فیکلٹی آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ وقت کیساتھ ساتھ غذائیت کے بحران میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے

جس کیلئے ہمیں طرز زندگی کو صحت کے اصولوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ غذائیت میں کمی کی وجہ سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی و پرنسپل انویسٹی گیٹرپروفیسر ڈاکٹر عمران پاشا نے کہا کہ ملک کو اس وقت فوڈ سکیورٹی اور غذائیت کی کمی جیسے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت سائنسی بنیادوں پر غذائیت سے بھرپور ملٹی گرین آٹا تیار کیا گیا ہے جسے رحمت ویٹ پراڈکٹس کے تعاون سے کمرشلائز کیا جار ہا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر خرم ضیا، راشد لودھی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔