29.9 C
Islamabad
جمعہ, مئی 23, 2025
ہومعلاقائی خبریںجامعہ کراچی کے زیر اہتمام حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کے موقع...

جامعہ کراچی کے زیر اہتمام حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کے موقع پر ”فطرت کے ساتھ ہم آہنگی اور پائیدارترقی“ کے عنوان سے تقریب کا انعقاد

- Advertisement -

کراچی۔ 22 مئی (اے پی پی):جامعہ کراچی کے سابق وائس چانسلر ومعروف ماہر نباتات پروفیسرڈاکٹر محمد قیصر نے کہا ہے کہ انسانی آبادی اور ضروریات بڑھنے کی وجہ سے قدرتی وسائل پر بوجھ پڑ رہا ہے جس سے قدرتی وسائل تیزی سے کم ہورہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پر سنجیدگی سے توجہ دی جائے بصورت دیگر انسان کا اپنا وجود خطرے میں پڑجائے گا،عام انسان کو اندازہ نہیں کہ اس کی بقا نباتات اور حیوانیات کی بقا سے ہی جڑی ہے،اس حوالے سے آگاہی کو فروغ دینے اورسخت قوانین مرتب کرنے کی ضرورت ہے،درجہ حرارت کو اس نہج پرپہنچانے میں انسانوں کا کلیدی کردار ہے،ہمیں اس سے نبردآزماہونے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے اور پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے،ہمیں مقامی پودوں کی شجرکاری کو یقینی بنانا ہو گا جو ہمارے ایکوسسٹم سے مطابقت رکھتے ہوں

جس سے نہ صرف ٹمپریچر میں کمی آئے گی بلکہ بارشوں میں اضافہ ہوگا جس کی بدولت پانی کی کمی کو بھی پورا کیا جاسکے گا۔جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور شعبہ باٹنی جامعہ کراچی وپاکستان بوٹینیکل سوسائٹی کے اشتراک سے حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب بعنوان”فطرت کے ساتھ ہم آہنگی اور پائیدارترقی“سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا اہتمام پروفیسرڈاکٹر ایس آئی علی بوٹینک گارڈن سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی میں کیاگیا۔اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ دنیا بھر میں شہروں کی گرینری میں اضافہ کیاجارہاہے جبکہ ہم نے اپنے شہروں اور بالخصوص شہرکراچی کو کنکریٹ کا شہر بنادیاہے۔

- Advertisement -

ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لئے سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔جامعہ کراچی تدریس وتحقیق کے ساتھ دیگر معاشرتی مسائل کو بھی نہ صرف اجاگربلکہ اس کا حل بھی پیش کرتی ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ حیاتیاتی تنوع موجودہ اورآئندہ نسلوں کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل عالمگیر اثاثہ ہے،جنگلات کی غیرقانونی کٹائی اور جنگلی حیات کے شکار جیسی مخصوص انسانی سرگرمیوں کے باعث بہت سی انواع کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر نے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اضافہ اور زراعت، رہائشوں کیلئے قدرتی زمین کے کاٹنے سے بائیو ڈائیورسٹی اوراس کے مساکن چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کردیاہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

ہمیں اپنے آنے والی نسلوں کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کے لئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر خالدعراقی نے بتایا کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں پوری شدت کے ساتھ ظاہر ہونا شروع ہوچکی ہیں۔جس سے درجہ حرارت اور بالخصوص شہروں کے درجہ حرارت میں تواترکے ساتھ اضافہ ہورہاہے۔بارش برسانے والے سسٹم نے اپنا پیٹرن تبدیل کرلیا ہے،کہیں بے تحاشہ بارشیں ہورہی ہیں تو کہیں قحط کا سامنا ہے۔عام آدمی کو حیاتیاتی تنوع کے حوالہ سے آگاہی فراہم کرناناگزیر ہے اور جامعہ کراچی اس کے لئے روزاول سے کوشاں ہے اور آج کی تقریب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔قبل ازیں ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر ایس آئی علی بوٹینک گارڈن سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی ڈاکٹرروحی بانونے کہا کہ مذکورہ تقریب کا مقصدحیاتیاتی تنوع کے حوالے سے آگاہی کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس تقریب میں شہر کے مختلف اسکولزاورکالجز کے طلباوطالبات کے ساتھ ساتھ مختلف جامعات جن میں ڈاؤیونیورسٹی، اقراء یونیورسٹی، ہمدردیونیورسٹی اور سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی شامل ہیں نے شرکت کی۔اس کے علاوہ بحریہ کارساز کے تین کیمپسزکے طلباوطالبات نے بھی جامعہ کراچی کے بوٹینیکل گارڈن کا دورہ کیاجنہیں بوٹیکنکل گارڈن کے مختلف سیکشنز کا دورہ کرا گیا اور مختلف سرگرمیاں کرائی گئیں۔ انہوں نے لگائے جانے والے مختلف اسٹالزپر موجود بیجوں اورپودوں کی تفصیلات سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا۔بعدازاں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے سابق وائس چانسلر جامعہ کراچی ومعروف ماہرنباتیات پروفیسرڈاکٹر محمد قیصرودیگر کے ہمراہ تقریب میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کا بھی دورہ کیا۔

مختلف اسٹالزپر400 سے زائد مختلف اقسام کے بیج اور مختلف اقسام کے پھلدار اور پھولدار پودے بھی موجودتھے جوشرکاء کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600369

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں