جاپانی ماہرین کار الجی کے ذریعے گہرے سمندر سے سونا جمع کرنے میں کامیاب

95
جاپانی ماہرین

ٹوکیو۔20اکتوبر (اے پی پی):جاپان کے ماہرین کار الجی کے ذریعے گہرے سمندر سے سونا جمع کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ جاپانی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان کی ایجنسی برائے سمندری ،زمین سائنس و ٹیکنالوجی اور بڑے مشینری ساز آئی ایچ آئی کے ماہرین کار الجی استعمال کرکے گہرے سمندر سے سونا جمع کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔اُنہوں نے ٹوکیو سے تقریباً 400 کلومیٹر جنوب میں آؤگاشِیما نامی ا ٓتش فشاں جزیرے کے قریب 700 میٹر کی گہرائی میں واقع ہائیڈروتھرمل وینٹ سے یہ سونا اکٹھا کیا ہے۔

وینٹ سمندر کی تہہ میں کُھلتی ایک جگہ کو کہتے ہیں جس میں سے معدنیات سے بھرپور گرم پانی بہتا ہے۔اس وینٹ کے پانی کی گرمائش تقریباً 270 ڈگری سیلسیئس ہے۔ماہرین نے اس مقام کا انتخاب اس وجہ سے کیا کہ قبل ازیں کی گئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ اس ہائیڈرو تھرمل وینٹ کے ارد گرد کی چٹانوں میں سونے کی مقدار زیادہ ہے۔اُنہوں نے ایک قسم کی الجی کی پروسیسنگ کر کے تیار کردہ خصوصی چادریں استعمال کرتے ہوئے سونا نکالا۔

مذکورہ الجی گرم پانی میں موجود سونے کو جذب کرتی ہے۔ ماہرین نے یہ چاردریں اگست 2021میں ہائیڈروتھرمل وینٹ کے قریب رکھیں اور رواں سال جُون میں انہیں وہاں سے نکالا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر ایک ٹن چادروں میں سے 20 گرام تک سونا نکالنے میں کامیاب رہے۔ یہ مقدار دنیا میں سونے کی بڑی کانوں میں ایک ٹن کچ دھات میں پائے جانے والے سونے کی مقدار کے مقابلے میں تقریباً پانچ گنا ہے۔ماہرین نے ایک ٹن چادروں میں سے 7 ہزار گرام تک چاندی بھی اکٹھی کی ہے۔