جاپانی مغویوں کا معاملہ، وزیر اعظم فومیو کشیدا شمالی کوریا کے ساتھ براہ راست اعلیٰ سطحی مذاکرات کے خواہاں

62
Prime Minister of Japan Fumio Kishida

پیانگ یانگ۔18ستمبر (اے پی پی):جاپان کے وزیر اعظم فُومیو کِشیدا اپنے شہریوں کے اغوا کے معاملے پر شمالی کوریا ئی قیادت کے ساتھ براہِ راست اعلیٰ سطحی مذاکرات کے آغاز کے خواہاں ہیں تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان سربراہی ملاقات کا انعقاد ممکن بنایا جا سکے۔

جاپانی خبررساں ادارے کے مطابق 17 ستمبر 2002 کو اس وقت برسراقتدار جاپانی وزیر اعظم کواِزُومی جُن اِچِیرو اور شمالی کوریا کے آنجہانی رہنما کِم جونگ اِل نے پیانگ یانگ میں ملاقات کی تھی جس میں فریق ثانی نے جاپانی شہریوں کے اغوا کا پہلی بار اعتراف کیا تھا۔

مذکورہ سربراہ ملاقات میں شمالی کوریا کی جانب سے اغوا کے اعتراف کے باعث 5 اغوا شدہ افراد وطن واپس لوٹے تھے، یہ ان 17 شہریوں میں شامل تھے جنہیں بقولے جاپان 1970 اور 80 کی دہائیوں میں شمالی کوریائی کارندوں نے اغواکیا تھا،بہت سے دیگر جن کے بارے میں اگرچہ سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا گیا تاہم شبہ ہے کہ انہیں بھی شمالی کوریا لے جایا گیا ہے۔گزشتہ 21 سالوں میں سرکاری طور پر تسلیم شدہ اغواء شدگان میں سے 8 کے والدین انتقال کر چکے ہیں ۔