ٹوکیو۔26جولائی (اے پی پی):جاپان میں تین معمر افراد پر مشتمل چوروں کے گروہ گرینڈ پا- گینگ کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔سائوتھ چائنا پوسٹ کے مطابق گینگ میں شامل 88 سال کے ہیدیو اُمینو، 70 سال کے ہیدیمی متسودا اور 69 سال کے کینیچی ویتنیبی نے مبینہ طور پر جیل میں قید کے دوران اپنی مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے گروپ بنایا۔رہائی کے بعد ان تینوں پر الزام ہے کہ انہوں نے چوری کے لیے ان مکانات کو نشانہ بنایا جوخالی تھے۔مئی میں مبینہ طور پر ہوکائیڈو کے دارالحکومت سیپیرو میں ایک خالی مکان میں گُھس کر 200ین اور شراب کی تین بوتلیں چوری کیں۔اس واقعے کے بعد تینوں پر اگلے ماہ اسی علاقے میں ایک اور خالی گھر سے 10 لاکھ ین مالیت کے زیورات چوری کیے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گینگ کا سب سے بڑا رکن اُمینو چوری کرتا تھا، متسودا گاڑی چلاتا تھا اور سب سے چھوٹا ویتنیبی چوری کی اشیا ءکی دیکھ بھال کرتا تھا۔ان کے مبینہ جرائم کا پتہ اس وقت چلا جب دوسرے گھر کے مالک کو شک ہوا اور اس نے پولیس کو آگاہ کیا۔پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد اس گروپ کا سراغ لگایا اور یہ معلوم کیا کہ خاتون کی گمشدہ اشیا میں سے کچھ کو فروخت کر دیا گیا ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جب تینوں بزرگوں کو گرفتار کیا گیا تو ان کو چلنے کے لئے پولیس کا سہارا لینا پڑا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ جرائم گزر بسر کے لیے کیے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ وہ اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا یہ گروپ سیپیرو اور قریبی شہر ایبٹسو میں چوری کی دس وارداتوں میں بھی ملوث تھا۔جاپان کی پولیس کے مطابق حالیہ برسوں میں بزرگوں میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔65 سال سے زائد عمر کے افراد کے جرائم کا تناسب 1989 میں 2.1فیصد سے بڑھ کر 2019 میں 22 فیصد ہو گیا۔
اس رجحان کے پیچھے تنہائی اور غربت دو اہم وجوہات بتائی جاتی ہیں۔جاپان کو عمر رسیدہ آبادی کے مسئلے کا سامنا ہے۔ پچھلے سال، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کی 125 ملین آبادی میں سے 29.1 فیصد کی عمر 65 سال سے زیادہ تھی، اور ہر 10 میں سے ایک شخص 80 یا اس سے زیادہ عمر کا تھا۔