ٹوکیو۔25جولائی (اے پی پی):جاپان میں پیدائش کی شرح کم اور اموات میں اضافے کے باعث ملک کی آبادی میں مسلسل 15 ویں سال کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اردو نیوز نے جاپان میں داخلی امور کی وزارت کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ ملک کی آبادی میں گزشتہ 15 سال سے مسلسل کمی ہو رہی ہے۔
جاپان میں گزشتہ 15 سال کے دوران آبادی میں 5 لاکھ کی کمی ہوئی کیونکہ پیدائش کی شرح کم اور اموات بڑھ رہی ہیں۔ گزشتہ سال جاپان میں ملکی تاریخ میں سب سے کم بچوں کی پیدائش ہوئی جو سات لاکھ 30 ہزار تھی۔ اسی طرح گزشتہ سال سب سے زیادہ 15 لاکھ 80 ہزار اموات ہوئیں۔ رواں سال کے آغاز پر یکم جنوری کو جاپان کی آبادی 12 کروڑ 49 لاکھ تھی۔
جاپان کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا کے مطابق غیرملکی شہریوں کی شرح 11 فیصد بڑھی اور اُن کی جاپان میں آبادی پہلی بار 30 لاکھ ہو گئی ہے۔ غیرملکیوں کی تعداد جاپان میں اب کُل آبادی کا تقریباً 3 فیصد ہیں اور زیادہ تر 15 سے 64 سال کے درمیان کام کرنے والے ہیں۔ جاپان کی حکومت نے شادی شدہ افراد کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے 2024 کے بجٹ میں 34 ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔ یہ رقم نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم کے لیے سبسڈی میں اضافے پر خرچ کی جائے گی۔