اسلام آباد۔1اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک بھارت 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اقدامات کو تبدیل نہیں کرتا،اس وقت تک بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر نہیں لائیں گے۔
جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کی خواہاں ہے لیکن ایسا کشمیر کی قیمت پر کبھی بھی نہیں ہوسکتا ۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے خیبرپختونخوا کی طرز پر وفاقی دارالحکومت اور گلگت بلتستان میں صحت سہولت کارڈ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے کورونا ویکسین کینسن کی قیمت 4225 روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اسپوٹنک ویکسین کی قیمت سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد طے کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کسی بھی دوائی کی قیمت میں اضافہ کیے بغیر 43 دواؤں کی قیمتوں پر نظر ثانی کی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے تمام وزارتوں اور محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری ملازمین کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں ، کابینہ نے اس معاملے میں ملوث افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چینی بحران پیدا کرنے میں ملوث مافیا کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی تعریف کی جو انتخابی طریقہ کار میں شفافیت لانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ان مشینوں کو آزمائشی انتخابات کے لئے آزاد جموں و کشمیر انتخابات میں استعمال کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ بھارت کے اندر مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھیں، مسلمانوں کا قتل عام کیا جائے، کشمیر کے لوگوں کو ان کے حقوق نہ دیں اور ہم یہ سمجھیں کہ اس سب کے باوجود ہم اور بھارت ہنسی خوشی رہ سکتے ہیں تو یہ ممکن نہیں ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہم اب بھی بھارت کے ساتھ تعاون، دوستی اور معیشت میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن بھارت کے لیے ہماری پہلی شرط یہی ہوگی کہ کشمیر پر 5 اگست کی پوزیشن پر واپس چلا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان کی کوشش ہے کہ کورونا کی تیسری لہر کا اسی منظم انداز میں مقابلہ کریں جس طرح پہلی دو لہروں کا کیا تھا، آج کابینہ نے دو ویکسین کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا، 98 فیصد پاکستانیوں کو ویکسین مفت دستیاب ہوگی، یہ تمام ویکسین حکومت پاکستان اپنے پیسوں سے منگوا کر یا عطیات کے ذریعے 98 فیصد پاکستانیوں کو مفت فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں صحت کارڈ دینے کی منظوری دی۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کی کارکردگی بہتر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اپنے اپنے محکموں میں نظر ڈالیں اور جو افسران سہل پسند ہیں اور کام نہیں کرنا چاہتے انہیں فارغ کریں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اب سوئس اکاؤنٹس کے حوالے سے اوریجنل ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے اور اس کی بنیاد پر سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف سوئس اکاؤنٹس دوبارہ کھولے جا سکتے ہیں اور اس کے لیے ہمارے قانونی ماہرین جائزہ لے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پیٹرولیم بحران کی رپورٹ کے تحت دیے گئے فیصلوں کے مطابق ندیم بابر کو فرانزک تک عہدے سے الگ کیا گیا ہے اور اب انتظامی، کریمنل اور قانونی ایکشن کی اجازت دی گئی ہے