جب تک کسی پروجیکٹ کو آر ڈی اے سے این او سی نہیں ملتا اسے منظور شدہ یا قانونی منصوبہ قرار نہیں دیا جا سکتا،آرڈی اے

151
RDA
RDA

راولپنڈی۔ 16 فروری (اے پی پی):ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر میٹرو پولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے نے مارکیٹنگ کمپنی میسرز ریلائیبل مارکیٹنگ کو 9 غیر منظور شدہ و غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں نیو میٹرو سٹی، المقیت سٹی، میگا سٹی، العمران ہومز، العمران گارڈن، پریزم سٹی، سرور شہید گارڈن، خان ویلج ہاؤسنگ سوسائٹی اور فیصل ٹاؤن فیز II کی غیر قانونی تشہیر روکنے کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ آر ڈی اے ترجمان کے مطابق ڈی جی آر ڈی اے نے کہا غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی تشہیر جس کی آر ڈی اے سے کوئی قانونی حرمت نہیں ہے جو کہ پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رولز 2021 کے 46 (1) کے تحت غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سپانسر اتھارٹی کی پیشگی منظوری کے بغیر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا یا کسی بھی طریقے سے پلاٹوں یا ہاؤسنگ یونٹس کی فروخت کی تشہیر نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ جب تک کسی پروجیکٹ کو آر ڈی اے سے این او سی نہیں ملتا اسے منظور شدہ یا قانونی منصوبہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ لیکن نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کے ویب سائٹس عوام الناس کو گمراہ کر رہی ہیں جو صرف اشتہارات کی تلاش میں بھاری رقم لگا رہے ہیں۔ ایسے منصوبوں کی مارکیٹنگ و پروجیکشن سے عوام الناس کو یہ تاثر ملتا ہے کہ پراجیکٹ پہلے سے منظور شدہ اور قانونی ہے۔ ایسی کمپنیوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ آپ اس غیر قانونی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں جس کے ذریعے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سرمایہ کاری کرنے والے عام لوگوں کو دھوکہ دے سکتے ہے۔