جدہ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے انڈونیشین ہم منصب کی ملاقات

67
وزیراعظم عمران خان کا دورہ روس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا،نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن سمیت دیگر معاہدوں میں پیشرفت کے امکانات ہیں،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

اسلام آباد ۔ 29 مئی (اے پی پی) پاکستان اور انڈونیشیا نے دفاع، زراعت، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے اور 2003 میں تشکیل پانے والے ”مشترکہ اقتصادی کمیشن“ کو ازسرنو فعال بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے بدھ کو جدہ میں او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور انکے انڈونیشین ہم منصب رینٹو مارسوڈی کے درمیان ملاقات میں پایا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنی انڈونیشین ہم منصب کو انڈونیشیا میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں صدر ودودو کی دوبارہ کامیابی پر مبارکباد دی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، انڈونیشیا کو خطے کا انتہائی اہم ملک سمجھتا ہے اور دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انڈونیشیا کے ساتھ کثیرالجہتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین، 2003 میں تشکیل پانے والے ”مشترکہ اقتصادی کمیشن“ کو ازسرنو فعال بنانے اور دفاع، زراعت، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آسیان ریجنل فورم کی ممبر شپ کے حصول میں انڈونیشیا کی حمایت پر شکرگزار ہیں۔ پاکستان، انڈونیشیا کی مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا اور دوطرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کا خواہاں ہے۔ انڈونیشین وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو یقین دلایا کہ انکی حکومت دوطرفہ کثیر الجہتی امور پر تعاون کے فروغ کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریگی۔