لاہور۔7اکتوبر (اے پی پی):چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی کے حصول کے بغیر ترقی ممکن نہیں،مستقبل کی معیشت کا انحصار ٹیکنالوجی پر ہے،حکومت نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کے لیے تمام اقدامات اٹھا رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز علی انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن میں آئی پیک فائونڈیشن کے زیر اہتمام "اینول والنٹیر کانگریس 2024 ” میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ مستقبل کی معیشت کا انحصار ٹیکنالوجی پر ہے،پوری دنیا آئی ٹی شعبہ میں بہت آگے نکل چکی ہے،ہماری نئی نسل کو ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے آنا ہوگا،
پاکستان ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے جہاں جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنانے میں پیچھے رہنے کا متحمل نہیں ہو سکتا،دنیا کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر شعبے میں ٹیکنالوجی متعارف کرانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور تربیت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے طلبا کی قابلیت میں اضافہ ہو سکتا ہے،حکومت جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاکہ نوجوان نسل کو نئی مہارتیں حاصل ہوں اور معیشت میں بہتری آئے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال صحت، زراعت اور دیگر اہم شعبوں میں بھی بہتری لانے کے لیے ضروری ہے۔
رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجیز صنعتوں میں انقلاب لانے،فیصلہ سازی کے عمل کو بڑھانے اور نئے اقتصادی مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں،ٹیکنالوجی میں ماہر نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں،ڈیجیٹل برآمدات میں اضافے کے لئے نوجوانوں کو تیار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ وہ نہ صرف اپنے لیے اچھے وسائل کما سکیں بلکہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے میں بھی ان کی مدد کر سکیں۔موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کے بارے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ماحولیاتی آلودگی میں عالمی سطح پر حصہ نسبتا کم ہے مگر ملک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید متاثر ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال2 لاکھ سے زائد نیشنل والینٹرز کو ٹریننگ فراہم کر رہے ہیں تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جا سکے،انہوں نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اداروں میں ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دیا جا سکے اور عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔رانا مشہود نے اس حوالے سے حکومت کی کوششوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ تبدیلی پاکستان کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگی،حکومت دفاتر کو پیپر لیس کرنے کی کوششیں کر رہی ہے،اس اقدام سے کام کی رفتار میں بہتری آئے گی اور شفافیت بڑھے گی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ پیپر لیس نظام اپنانے سے نہ صرف کاغذ کی بچت ہوگی بلکہ عوامی خدمات کی فراہمی میں بھی بہتری آئے گی۔رانا مشہود نے ملائیشیا کے وزیراعظم کے پاکستان دورے کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے اس ملاقات کو دو طرفہ تعلقات میں بہتری کا موقع قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ دورہ اقتصادی،تجارتی اور ثقافتی روابط کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔
رانا مشہود نے ملائیشیا کے ساتھ تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ ترقی کے لیے نئے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ دورہ پاکستان کی معیشت کے استحکام اور سرمایہ کاری کے لیے مثبت اثرات مرتب کرے گا۔رانا مشہود احمد خان نے طلبہ سے کہا کہ وہ اپنی قابلیت کو نکھاریں اور خود کو جدید چیلنجز کے لیے تیار کریں۔انہوں نے نوجوانوں کو مواقع کے استعمال اور معاشرتی مسائل کے حل میں کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔رانا مشہود نے کہا کہ حکومت پاکستان طلبہ کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کے عزم پر ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ تعلیمی اداروں میں جدید ٹیکنالوجی،تربیتی پروگرامز اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ ہر طالب علم کو بہتر تعلیمی ماحول ملے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
رانا مشہود نے ایس سی اوز سمٹ کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں کہا کہ کانفرنس میں مختلف رکن ممالک کے رہنما مل کر عالمی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے موثر حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کریں گے،یہ پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے جس سے ملک کی سیکیورٹی اور اقتصادی ترقی میں بہتری آئے گی۔یہ کانفرنس پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت کو مضبوط کرنے اور خطے میں تعاون کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت اس ایونٹ کی کامیابی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر عارف،ڈاکٹر عمر فاروق،پروفیسرز،طلباو طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی،تقریب کے اختتام پر چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبا و طالبات میں سرٹیفکیٹس دیئے،اس موقع پر رانا مشہود احمد خان کو سوئینر پیش کی گئی۔