جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے کھجور کو 10 سال تک کےلئے ذخیرہ کیاجاسکتاہے، ماہرین اثمار

108

فیصل آباد۔ 20 اگست (اے پی پی):ڈیٹ پام ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین اثمار نے کہا کہ مارچ اور اپریل میں کھجور کے درختوں پر لگنے والے پھول کے باعث رواں ماہ کے آخر میں کھجور کاپھل پکنا شروع ہو جاتاہے جبکہ ستمبر میں کھجور کاپھل اچھی طرح اور مکمل طور پر پک کر تیار ہو جائے گا جسے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے 10 سال تک کےلئے بھی ذخیرہ کیاجاسکتاہے۔

انہوں نے اے پی پی کو بتایاکہ کھجور موسم گرما میں پک کر تیار ہوتی ہے اور جوں جوں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتاہے ،کھجور جلد سے جلد پک کر تیار ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھجور ایک ایسا انمول تحفہ ہے جسے خشک کرکے بھی کئی سالوں کے لئے ذخیرہ کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ کھجور کی افادیت اپنی جگہ جبکہ کھجور کے درخت بھی بہت اہم خواص کے حامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ کھجور کے تنے میں گھاؤ لگایاجائے تو اس سے انتہائی لذیز اور خوشبودار مواد برآمد ہوتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ اسے عموماً اس وقت پیا جاتاہے جب اسے نکالاجائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر تنے سے نکلے ہوئے مواد کو ایک دن کیلئے رکھ دیاجائے تواگلے روز لذیز اور خوشبودار موادمشروب کی صورت اختیار کر لیتاہے۔