برلن ۔3ستمبر (اے پی پی):جرمنی میں رواں سال اگست کے دوران پناہ کی درخواستوں میں گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اردو نیوز کے مطابق وزیر داخلہ الیگزینڈر ڈوبرِنڈٹ نے کہا کہ یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری پناہ گزین پالیسی میں کی گئی تبدیلی موثر ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب سیاسی توجہ یورپی سطح پر مشترکہ پناہ گزین نظام کو مزید سخت کرنے پر مرکوز ہو گی تاکہ یورپ پر ہجرت کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
جرمن ورات داخلہ کی جانب جاری اعداد و شمار کے مطابق یہ کمی اس وقت دیکھنے میں آئی ہے جب جرمن حکومت نے چانسلر فریڈرک میرٹز کی قیادت میں مہاجرین کی آمد کو محدود کرنے کے لیے مختلف اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ فریڈرک میرٹز نے مئی میں چانسلر کا عہدہ سنبھالا تھا۔چانسلرفریڈرک میرٹز کے دور میں جرمنی نے سرحدی کنٹرول سخت کر دیے ہیں اور جرائم میں ملوث کچھ افراد کو افغانستان واپس بھیجنے کا بھی سلسلہ شروع کیا ہے۔
حکومت نے کچھ مہاجرین کے لیے خاندان کے دوبارہ ملاپ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، اور جرمن شہریت کے حصول کے قوانین کو مزید سخت کرنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔یہ نئے اعداد و شمار اس رجحان کا تسلسل ہیں جو 2025 کےگزشتہ مہینوں میں بھی دیکھنے میں آیا تھا،جولائی 2025کے دوران جرمنی میں 8 ہزار 223 پناہ کی درخواستیں موصول ہوئیں، جبکہ جولائی 2024 میں یہ تعداد 18ہزار 503 تھی۔
وفاقی دفتر برائے مہاجرین و پناہ گزین کے مطابق، رواں سال کے پہلے سات ماہ میں مجموعی طور پر 70 ہزار 11 پناہ کی درخواستیں دی گئیں، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ تعداد ایک لاکھ 40 ہزار783 تھی۔