جرمنی کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کے امکانات موجود ہیں، جرمن ہم منصب سے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا پر تبادلہ خیال ہو، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

109
جرمنی کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کے امکانات موجود ہیں، جرمن ہم منصب سے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا پر تبادلہ خیال ہو، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جرمنی کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کے امکانات موجود ہیں۔

جمعرات کی یہاں جرمن ہم منصب ہائیکو ماس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمنی کے وزیر خارجہ کے ساتھ بہت اچھی نشست رہی،کچھ روز قبل میری برلن میں جرمن وزیر خارجہ کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی ۔ہم نے دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے میسر مواقع کا جائزہ لیا اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اس کے علاؤہ میں نے جرمن وزیر کو کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے میں نے انہیں بریف کیا۔ہم نے دو طرفہ اقتصادی تعاون میں اضافے کے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج جرمن وزیر خارجہ اسلام آباد تشریف لائے انہیں آگے کابل، افغانستان جانا ہے۔انہوں نے ضروری سمجھا کہ پہلے پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہی حاصل کی جائے۔صدر بائیڈن کی طرف سے 11 ستمبر سے پہلے افغانستان سے افواج کے انخلا کو مکمل کرنے کے اعلان اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا،میں نے پاکستان کا نکتہ نظر جرمن وزیر خارجہ کے سامنے رکھا اور انہیں بتایا کہ ابھی بھی دوحہ میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔ہماری تو یہی خواہش ہے کہ افغان آپس میں مل بیٹھ کر معاملات کو طے کریں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تو یہی چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو اور اس کے نتیجے میں علاقائی روابط میں اضافہ ہو۔ہمارے ہاں سرمایہ کاری ہو اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور خطے کو مجموعی طور پر فائدہ ہو۔ہم خطے میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں میں شراکت دار ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جرمنی کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کے امکانات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جرمنی کے وزیر خارجہ دوبارہ مجھ سے آ کر ملے جبکہ کل ہنگری کے وزیر خارجہ پاکستان تشریف لا رہے ہیں ،یہ سب غیر معمولی نوعیت کی پیش رفت ہے