لاڑکانہ۔28فروری (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فخر سے کہتا ہوں کہ سندھ کی اجرک، ٹوپی ، تہذیب اور دھرتی کو جانتا ہوں، لاڑکانہ بڑے عرصے کے بعد آیا ہوں ، بی بی کے دور میں پی پی میں بہت عزت ملی ، جب بی بی شھید ہوئی ، اور مجھے وہ شام بھی یاد ہے جب 25 دسمبر کو ملتان جلسا کیا تھا، اور کہا آپ راولپنڈی نا آئے ہم لوٹ آئینگے وہ آخری ملاقات تھی،جس پی پی کا ساتھ دیا وہ پی پی اپنا قبلہ بدل چکی ہے، پی پی زرداری کی پارٹی بن گئی ہےؕ۔
لاڑکانہ میں جلسہ سے خطاب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آصف زرداری ملک کا صدر تھا ، ریمینڈ ڈیوس نے تین افراد کا قتل کیا تو وزارت چھوڑ دی تھی۔قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑی تو زرداری کا پیغام آیا کہ پی پی چھوڑنے والا ہیرو سے زیرو ہوتا ہے، زرداری صاحب پہلے بھی وزیر خارجہ تھا آج بھی وزیر خارجہ ہوں ۔
امیر بخش خان بھٹو کو تعزیت کرنے گیا اور کہا تھا کہ اب بڑا ہونا پڑیگا۔میرا تعلق بھٹو خاندان سے پوچھتے ہوتو ذوالفقار علی بھٹو سےپوچھو، بی بی زندھ ہوتی تو وہ بتاتی، میری دستاربندی پر بی بی ملتان آئی ، میں نے ان سے پوچھا کہ اس میں مرد آسکتے ہیں تو انھوں نے کہا کہ میرے خاندان میں کوئی مرد زندھ ہوتا تو وہ آتا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آصف زرداری تمہیں کیا سمجھائوں تجھے تاریخ کا پتا نھیں تمھاری آنکھ میں پہچان بھی نھیں۔
تم بھٹو ہوتے تو میرے بارے میں کچھ نا کہتے، بھٹو مجھے جانتا ہے زرداری نہیں پہچانتا۔اس شھر میں پی پی کو وسائل کے باوجود معظم علی عباسی نے دو بارہ شکست دی وہ کیسے ہوئی، اس لیے ہوا کہ عوام پہچان گئے ہیں کہ پی پی بھٹو کی پارٹی نھیں بلکہ زرداریوں کا قبضہ ہے۔کیا اب تم میں زرداریوں کا قبضہ چھڑانے کی ہمتھ ہے تو ہاتھ اٹھائو، انشاء اللہ سندھ زرداریوں سے آزاد ہوگی۔تبدیلی سندھ میں آ نہیں رہی آگئی ہے، پی پی کو مشرف، ضیاء الحق کوئی مٹا نا سکا لیکن اب وقت آچکا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان سے تین سال کا حساب لو لیکن تم 15 سال کا حساب دینے کے لیئے تیار رہو ، کیا سندھ میں انصاف ہے، کیا سندھ ترقی کر گئی،میری زندگی کابہت یادگار لمحا ہے جو آج محبت ملی ہے وہ بھول نھیں پائوں گا، سندھ کی حالت بدلنی ہے تو اپنی سوچ بدل لو، اٹھو تحریک انصاف کا نظریہ ہر جگھ پر پہنچائوؕ۔