24.4 C
Islamabad
جمعرات, مارچ 13, 2025
ہومقومی خبریںجعفرایکسپریس واقعہ میں مسلح افواج کی کارروائی قابل تحسین اوردہشت گردی کے...

جعفرایکسپریس واقعہ میں مسلح افواج کی کارروائی قابل تحسین اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں سنگ میل ہے، خواجہ محمدآصف

- Advertisement -

اسلام آباد۔13مارچ (اے پی پی):وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ جعفرایکسپریس واقعہ میں ہماری افواج کی کارروائی قابل تحسین اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک سنگ میل ہے، تحریک انصاف کے لوگ اقتدارکی جنگ کرسکتے ہیں مگرپاکستان کی سلامتی اوربقاکی جنگ نہیں کرسکتے،بلوچستان میں بحران کاآغازایوب خان کے دورمیں ہوا، بلوچ سرداروں کومعاہدے کے تحت پہاڑوں سے واپس بلا کرپھانسی پرلٹکایاگیا، پاکستان کے وجود پریہ زخم ایوب خان نے لگائے ہیں۔

جمعرات کوقومی اسمبلی میں بلوچستان میں جعفرایکسپریس پردہشت گردوں کے حملہ اورسکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے حوالہ سے صورتحال پربحث کاآغازکرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ قانون کے ماخذمیں روایات کواہمیت حاصل ہے اورتقدس کے ساتھ ان کی پاسداری بھی کی جاتی ہے، ہماری افواج نے جعفرایکسپریس واقعہ میں جس طرح کی کارروائی کو مکمل کیا وہ قابل تحسین اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک سنگ میل ہے جس پرپوری قوم کوفخرہے۔وزیردفاع نے کہاکہ گزشتہ تین دنوں میں ہونے والے واقعات ، نہتے مسافروں کوقومیت کی بنیادپر علیحدہ کرناقابل مذمت وافسوس ہے مگر اس سے زیادہ قابل افسوس رویہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کارہاہے۔پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاونٹس سے کہاگیا کہ سکیورٹی فورسز نے نہیں بلکہ دہشت گردوں نے مسافروں کوچھوڑاہے۔

- Advertisement -

وزیردفاع نے کہاکہ کل لیڈرآف دی اپوزیشن نے اس ایوان میں ہمیں فارم 47کاطعنہ دیا ہے یہ طعنہ اس شخص نے دیاہے جس کے دادا نے نے ملک میں پہلا مارشل لا لگایا، ہماراایک مارشل لاحکومت سے رابطہ رہا جس پرمیں نے کئی بار معذرت کی ہے، مگران لوگوں نے اپنے ماضی پرکوئی معافی نہیں مانگی ہے ۔جمہوریت کادرس وہ دیں جو جمہوریت کیلئے قربانیاں دیتے ہیں۔ جب تک سیاستدان 76سالہ غلطیوں کااعتراف نہیں کریں گے ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ وزیردفاع نے کہاکہ اپوزیشن نے مختلف لوگوں کومختلف کاموں کیلئے مقررکیاگیاہے ، ایک گالیاں دیتاہے، دوسرا تقریر کرتا اور اورتیسرا معذرت کرلیتاہے۔

انہوں نے کہاکہ سرفراز بگٹی تو دہشت گردوں کے خلاف سینہ تان کرکھڑاہے کیا خیبرپختونخوا کاوزیراعلیٰ بھی اسی طرح کھڑاہے، سوات کے قصاب مسلم خان اورمحمودخان کوکون واپس لانا چاہتاتھا، یہ پوری قوم کومعلوم ہے، یہ سارے لوگ اپنے ماضی کی طرف نظریں دوڑائیں، یہ لوگ جنرل مشرف کے ساتھ بھی بیٹھے تھے، کل لیڈرآف دی اپوزیشن نے ہماری قیادت اورصدرمملکت پرحملے کئے تواپوزیشن کی جانب سے کوئی آواز نہیں اٹھی تھی۔ کل اپوزیشن لیڈرنے چئیرمین پی اے سی اوراپنے چئیرمینوں کوقانونی اورباقی سب کوغیرقانونی قراردیاہے، ان کی تنخواہ، گاڑیاں اورکمیٹیاں توحلال اورجائز ہیں مگرباقیوں کی ناجائز۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان پران لوگوں نے جوراگ الاپاہے اس کاجواب دینا ضروری ہے، میں ایک شہید کے جنازے پرگیا جس کی شادی کو28دن ہوگئے تھے ان کی والدہ نے مجھے بتایا کہ ان کے بیٹے نے ان سے کہاتھاکہ ماں میرے لئے شہادت کی دعاکرنا، یہ لوگ ان شہیدوں کے خلاف بھی بات کررہے ہیں، یہ لوگ اقتدارکی جنگ کرسکتے ہیں، اسلام آباد پرآئے روز حملے کرسکتے ہیں مگرپاکستان کی سلامتی اوربقاکی جنگ نہیں کرسکتے، یہ لوگ کہتے ہیں کہ خان نہیں توپاکستان نہیں ہے۔ان لوگوں نے قران پرحلف اٹھاکرجھوٹ بولے ہیں، انہوں نے کہاکہ کیا اچھا ہوتا کہ اپوزیشن لیڈراعتراف کرتے کہ معیشت درست ہے۔

آج مسلح افواج کونشایہ بنایا جاتاہے حالانکہ عمران خان مشرف کے ریفرنڈم میں ان کے ساتھ کھڑاتھا۔ان لوگوں نے جنرل باجوہ کوتاحیات توسیع دینے کی بھی پیشکش کی تھی، ان لوگوں نے بی ایل اے اوردہشت گردوں کومسافروں کوچھوڑنے کاکریڈٹ دیا ہے، یہ دہشت گردوں کے ساتھی ہیں اس لئے ان کوکریڈٹ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کل انہوں نے گلہ کیاہے کہ سواسال میں الیکشن کمیشن کے ممبران نہیں لگائےگئے مگر یہ اپنے ماضی کو بھول جاتے ہیں، ان کویادنہیں رہتا کہ جب وہ حکمران تھے توکیا کیاواردات کرتے، اوجھڑی کیمپ اورحمودالرحمان کمیشن کی رپورٹ کی باتیں ان کو اقتدارمیں کیوں یاد نہیں رہتی،سب سے زیادہ آئی پی پیز جنرل مشرف کے دورمیں لگے،

اس وقت اپوزیشن لیڈروزیرتھے، اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے آفیشل اکائونٹ سے کہاگیاہے کہ 100لوگ شہید ہوگئے ہیں اورشہریوں کودہشت گردوں نے رہا کیاہے جس کی پنیری مارشل لا میں لگی ،وہ لوگ طعنے دیتے ہیں۔۔بلوچستان میں بحران کاآغازایوب خان کے دورمیں ہوا، بلوچ سرداروں کومعاہدے کے تحت پہاڑوں سے واپس بلالیا اوران کوپھانسی دی گئی،

پاکستان کے وجود پریہ زخم ایوب خان نے لگائے ہیں وہ دونمبرفیلڈمارشل تھا۔ یہ لوگ جعفرایکسیپریس واقعہ کوسیاست کاموضوع بنارہے ہیں، یہ پورے ملک کیلئے لمحہ فکریہ ہے، ان لوگوں کے علاوہ پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہاکہ صدرپاکستان آئینی سربراہ ہے، ان کوسننا چاہیے تھا، اس آئینی سربراہ کی تقریرکاسیاسی جواب دینا چاہیے تھا ۔اب ان لوگوں کورولز یاد آ تے ہیں،پی ٹی آئی پاکستان کی سالمیت اور بقا کی جنگ لڑے ، عمران خان کی بقا کی جنگ نہ لڑے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572026

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں