کوئٹہ۔ 19 مارچ (اے پی پی):وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی ہر کارروائی کا بھرپور جواب دیا جائے گا جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے اور نوشکی میں سکیورٹی فورسز کے کانوائے پر حملے کے بعد ہماری بہادر سکیورٹی فورسز نے فوری اور موثر جوابی کارروائی کی یہ حملے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوشش تھے ، ریاست اور عوام ایسی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے متحد ہیں، بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پولیس اور لیویز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا جامع پلان تیار کرلیا گیا ہے تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
بدھ کو صدر مملکت آصف علی زرداری کو امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ریاستی ادارے دہشت گرد عناصر کو کسی صورت پنپنے نہیں دیں گے وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ انسداد جرائم کے لیے ہائی ویز پر ایف سی، پولیس اور لیویز کی مشترکہ چیک پوسٹس قائم کی گئی ہیں جو جرائم کی روک تھام میں مثر کردار ادا کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ایک انچ زمین پر بھی قابض نہیں رہ سکتے تاہم وہ سوشل میڈیا پر خوف و ہراس پھیلانے اور بیرون ملک بیٹھے ریاست مخالف عناصر کی معاونت سے ریاست کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، حکومت ایسے عناصر کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اس مقصد کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جا رہا ہے ،ہماری فورسز نے پہلے بھی دہشت گردوں کو شکست دی ہے اور آئندہ بھی بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ ترقی اور سکیورٹی ایک ساتھ چلتی ہیں جب ہم نے حکومت سنبھالی تو گورننس کے شدید چیلنجز کا سامنا تھا ہزاروں اسکول بند تھے عوام کو صحت و تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں تھیں لیکن ہماری حکومت نے میرٹ کو فروغ دیتے ہوئے اصلاحات متعارف کرائیں، تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری لائی اور سرکاری ملازمتوں میں شفافیت کو یقینی بنایا پہلے بلوچستان میں نوکریاں فروخت ہوتی تھیں لیکن ہم نے اس سلسلے کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت میٹرک سے لے کر اعلی تعلیم تک نوجوانوں کو تعلیمی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں ، ہماری حکومت کا مقصد بلوچستان کے نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تاکہ وہ ایک روشن مستقبل کی جانب بڑھ سکیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ہم بلوچستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبے لا رہے ہیں صرف پی ایس ڈی پی سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت لاکھوں نوکریاں تخلیق کی جاسکیں گی۔ بلوچستان میں صنعتی زونز کے قیام، زرعی ترقی کے منصوبے اور سیاحت کو فروغ دینے کے اقدامات کئے جاررہے ہیں۔
چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو ہنر مند بناکر بیرون ملک روزگار کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں جس کے تحت نوجوان کا پہلا بیچ سعودی عرب روانہ کیا گیا ہے جبکہ جون تک مزید نوجوانوں کو بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے صدر آصف علی زرداری اور چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق ہم دن رات محنت کر رہے ہیں ہماری حکومت عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور ترقیاتی منصوبے عوام کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیے جا رہے ہیں، ہم نے پہلی بار یہ نظام متعارف کرایا ہے کہ منظور شدہ منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں بجٹ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم نے حکومتی اداروں میں شفافیت اور جوابدہی کا نظام متعارف کرایا ہے تاکہ عوام کا پیسہ صرف عوام کی فلاح پر خرچ ہو، ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان ایک پرامن اور خوشحال صوبہ بنے جہاں ہر شہری کو مساوی مواقع ملیں اور ترقی کا ثمر عام آدمی تک پہنچے۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری، پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر بابر خان ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند اور دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574426