13.3 C
Islamabad
ہفتہ, مارچ 15, 2025
ہومعلاقائی خبریںجعفر ایکسپریس کے مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرانے پر سیکورٹی فورسز کو...

جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرانے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، بابر خان خجک

- Advertisement -

اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):بلوچستان کے سیاسی و سماجی رہنما بابر خان خجک نے کہا ہے کہ اسلام آباد جعفر ایکسپریس پر ہونے والا حملہ بلوچستان کی روایات کے خلاف ہے،  نہتے مسافروں کو نشانہ بنانا کسی صورت جائز نہیں ہے ،دہشتگردوں کا خیال تھا کہ ایسا کر کے وہ ریاست کو بلیک میل کریں گے تاہم سیکورٹی فورسز کے بروقت ایکشن نے سینکڑوں مسافروں کی زندگیاں بچا لیں،سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے مشکل ترین آپریشن محض چند گھنٹوں میں کامیاب کیا اور دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے مسافروں کو بحفاظت  بازیاب کروایا، بلوچستان میں دہشتگردی کی ان کارروائیوں کے پیچھے بھارتی ایجنسی راء کا کردار ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے پر عالمی سطح پر بات ہونی چاہیے، اقوام متحدہ میں حکومت پاکستان کو شواہد فراہم کرنے چاہیے تا کہ بھارت پر عالمی دبائو بنایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملوں کا ایک اور مقصد بلوچستان کی ترقی کو روکنا ہے،آج جب بلوچستان میں سی پیک کے تحت اہم منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں ۔گوادر ائیرپورٹ اب مکمل فعال ہو چکا ہے  اسی طرح پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بلوچستان میں روڈ نیٹ ورک بہترین ہے ۔

- Advertisement -

بلوچ نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، گوادر بندرگاہ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ  بلوچستان مستقبل قریب میں ایک تجارتی حب بننے جا رہا ہے ایسے حالات میں دہشتگرد بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں صوبے میں خوف و ہراس پھیلا کر ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی وائے سی  کی سربراہ ماہرنگ بلوچ  آج بولان سانحہ پر خاموش کیوں ہیں ؟ کیا اب ثابت نہیں ہو گیا کہ وہ کس کی زبان بول رہی ہیں؟نوجوانوں کو پہاڑوں پر بھیجنے کے لیے ماہرنگ سرعام جلسہ کر رہی ہے نوجوانوں کی ذہن سازی کر رہی ہے ۔

اگر ہمیں اس صورتحال پر قابو پانا ہے تو ہمیں دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو بھی کٹہرے میں لانا ہو گا، ہم حکومت بلوچستان سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ حکومت یوتھ انگیجمینٹ  پر باضابطہ پالیسی بناتے ہوئے کام شروع کرے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں  نوجوانوں کو بی وائے سی اور دیگر شرپسند عناصر کے پروپیگنڈا سے آگاہ کرنا ہو گا ۔  اس ضمن میں ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم جلد ایک فورم کا قیام عمل میں لائیں گے جو بلوچستان بھر میں نوجوانوں کی آگاہی کے لئے سیمینارز کا انعقاد کرے گا ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572803

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں