سیالکوٹ۔13فروری (اے پی پی):ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈزمحکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن ) سیالکوٹ ڈاکٹر مقصوداحمد نے کہا ہے کہ محکمہ زراعت جعلی زرعی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
جمعرات کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ جعلی زرعی ادویات و غیرمعیاری کھادوں کی تیاری میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور گزشتہ ماہ ضلع بھر میں ایسے عناصر کے خلاف کارروائیوں کے دوران 17 ایف آئی آرز کا اندراج عمل میں لایا گیا جبکہ 40 لاکھ روپے مالیت کی جعلی زرعی ادویات و غیر معیاری کھادوں کو ضبط کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول نے جعلی زرعی مداخل فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا اور اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب جعلی زرعی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس کاروبار کی بیخ کنی کے لئے تمام ممکنہ کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں محکمہ زراعت ٹھوس شواہد کی بنا پر ملزمان کے خلاف ہر سطح پر کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور جعلی زرعی ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کوقانون کے حوالے کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام جعلی زرعی مداخل فروخت کرنےوالے عناصر کے خلاف شکایات محکمہ کے مقامی دفاتر میں کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے تمام عناصر کے خلاف اطلاع موصول ہونے کے24 گھنٹے کے اندر کارروائی کی جائے گی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=560145