لاہور۔18مارچ (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جعلی ویڈیو کے خلاف دائر درخواست ملزمان کی گرفتاری رپورٹ کی روشنی میں نمٹا دی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
منگل کو سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل اسد باجوہ نے ایف آئی اے کی جانب سے تفتیشی رپورٹ عدالت میں پیش کی جس پر عدالت نے اطمینان کا اظہار کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جعلی وڈیو کے حوالے سے ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور دو ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ وکیل کے مطابق دونوں ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کروا دیا گیا ہے جبکہ اشتہاری ملزمان کے خلاف بھی قانونی کارروائی جاری ہے۔عدالت نے ایف آئی اے کی رپورٹ کی روشنی میں عظمی بخاری کی درخواست نمٹا دی اور متعلقہ اداروں کو قانون کے مطابق مزید کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پر جعلی اور بدنیتی پر مبنی وڈیو اپ لوڈ کئے جانے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا اور درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر ان کی جعلی، فیک اور ایڈیٹڈ وڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے جس کا مقصد ان کی شخصیت کو بدنام کرنا، سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانا اور ہراساں کرنا ہے۔
یہ وڈیو جھوٹ پر مبنی ہے اور بدنیتی سے تیار کی گئی ہے۔یہ عمل سائبر کرائم قوانین، توہینِ عزت اور الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے استدعا ہے کہ وڈیو اپ لوڈ کرنے والے نامعلوم افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سائبر کرائم ونگ کو ہدایت کی جائے کہ وہ وڈیو اپ لوڈ کرنے والوں کا سراغ لگائیں اور مقدمہ درج کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573746