فیصل آباد۔ 15 جنوری (اے پی پی):معروف ماہرامراض جلد و لیزرسکن سپیشلسٹ ڈاکٹر انیلہ اصغر نے کہاہے کہ جلد انسانی جسم کا ایک اہم جزو ہے جوانسانی صحت کو برقراراور مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے تاہم جلدی امراض سے پیدا ہونے والی بیماریاں پیچیدگی کی صورت میں مشکلات اورسخت تکلیف کاسبب بھی بن سکتی ہیں اسلئے جلدی بیماریوں کے اثرات ظاہر ہوتے ہی فوری طور پر ماہرین امراض جلد سے رابطہ کرنا اور کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت سے گریز کرنا چاہیے تاکہ بعد میں مریضوں کو کسی بڑی مشکل کا سامنا نہ کرناپڑے۔’’
اے پی پی ‘‘سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ جلدی بیماریوں کی کئی وجوہات ہیں جبکہ جسم میں ہارمونز کی تبدیلی، جراثیم اور کئی ایسی بیماریاں ہیں جن کی اصل وجوہات کا علم نہیں مگر وہ بیماریاں لمبے عرصے کیلئے چلتی ہیں اورایسے مریضوں کو نفسیاتی مسائل کا سامنا ہوتا ہے جو بیماریاں انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صاف ستھرا رہنے سے بہت سی جلدی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جلد کے ماہر ڈاکٹر پاکستان اور خاص کر فیصل آباد میں بہت کم ہیں اسلئے کئی غیر مستند ڈاکٹر بھی اس شعبے سے منسلک ہیں اور جلدی مریضوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے جبکہ ایسے ڈاکٹرز میڈیا کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جتنے جلدی امراض یا جتنی زیادہ جلدی بیماریاں بڑھ رہی ہیں اس کے لحاظ سے دستیاب سہولیات ناکا فی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ جلدی امراض ایسی بھی ہیں کہ اگر ان کی بروقت تشخیص نہ ہو اور علاج نہ شروع کیا جائے تو مریض کی زندگی کو خطرہ ہو سکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ دوائیوں کے اثرات کی وجہ سے جلد اتر جاتی ہے جو کہ خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 20فیصد مریض جو کہ آؤٹ ڈور میں جاتے ہیں وہ جلدی امراض میں مبتلا ہوتے ہیں تاہم کچھ جلدی امراض مردوں میں زیادہ ہیں اور کچھ امراض عورتوں میں مگر چونکہ خواتین اپنی جلد کے بارے میں زیادہ فکر مند ہوتی ہیں اسلئے وہ زیادہ جلد کے ڈاکٹروں سے رابطہ کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اکثر خواتین غیر مستند عطائیوں سے علاج معالجہ کروا کر اپنی سکن خراب کر لیتی ہیں لہٰذا انہیں صرف مستند ڈاکٹرز سے ہی رجوع کرنا چاہیے۔