باجوڑ میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکہ، مولانا حمید اللہ اور مولانا ضیاء الرحمان سمیت 40 افراد شہید، 150 سے زائد زخمی

214
باجوڑ میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکہ، مولانا حمید اللہ اور مولانا ضیاء الرحمان سمیت 40 افراد شہید، 150 سے زائد زخمی
باجوڑ میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکہ، مولانا حمید اللہ اور مولانا ضیاء الرحمان سمیت 40 افراد شہید، 150 سے زائد زخمی

پشاور۔ 30 جولائی (اے پی پی):ضلع باجوڑ کے علاقے خار میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکے کے نتیجے میں مولانا حمید اللہ حقانی جنرل سیکرٹری جے یو آئی (ف) تحصیل ناوگئی اور امیر تحصیل خار مولانا ضیاء الرحمان سمیت 40 افراد شہید اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق باجوڑ بم دھماکے میں جے یو آئی تحصیل ناوگی کے جنرل سیکرٹری مولانا حمید اللہ حقانی اور مولانا ضیاء الرحمان دیگر کارکنان سمیت شہید ہو گئے ہیں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر باجوڑ ڈاکٹر فیصل کمال نے بھی تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں 40 افراد شہید جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، زخمیوں میں سے 16 افراد کی حالت تشویشناک ہے جنہیں آرمی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سی ایم ایچ ہسپتال پشاور پہنچایا گیا ہے۔

باچا خان ائیر پورٹ پشاور کے حکام نے بھی دو آرمی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے 16 شدید زخمی افراد کو لانے کی تصدیق کی،دھماکے میں جمعیت علماء اسلام کے مقامی رہنما ضیاء اللہ جان اور سابق سینیٹر مولانا عبدالرشید بھی معمولی زخمی ہوئے۔ ڈاکٹر فیصل کمال کا کہنا تھا کہ زیادہ زخمیوں کو لوئر دیر تیمرگرہ سے پشاور بھیج دیا گیا ہے۔ ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 کی 7 ایمبولینسیں پشاور باچا خان ایئرپورٹ پر تعینات کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑ دھماکے کے تمام زخمیوں کو آرمی کے دو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پشاور منتقل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو ریسکیو 1122 کی ایمبولینسز میں منتقل کیا جا رہا ہے جس میں میڈیکل ٹیکنیشنز موجود ہیں جو راستے میں طبی امداد فراہم کریں گے۔ ریسکیو حکام نے بتایا کہ انہوں نے 90 سے زائد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریسکیو 1122 نے مہمند، لوئر دیر، چارسدہ، سوات اور پشاور سے مزید 16 ایمبولینسیں ہسپتالوں کے لیے روانہ کر دی ہیں جبکہ 18 شدید زخمیوں کو تیمر گڑھ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے باجوڑ میں سیاسی اجتماع میں دھماکے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا اطلاعات کے مطابق دھماکے میں 40 شہری جاں بحق اور 200 کے قریب زخمی ہوئے۔ دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس ہے۔

نگراں صوبائی وزیر نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا، انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے، دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے، بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے بتایا کہ قریبی اضلاع کے ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔ نگران صوبائی وزیر تاج محمد آفریدی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ محکمہ ریلیف کے حکام کو بروقت ضروری اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ایک پیغام میں نگراں صوبائی وزیر نے کہا کہ شرپسندوں اور امن دشمن عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ نگراں وزیر ریلیف، بحالی اور آباد کاری نے کہا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں جائے حادثہ پر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ تاج محمد آفریدی نے بتایا کہ اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ایمبولینسیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ایل آر ایچ کے ترجمان عاصم خان نے اے پی پی کو بتایا کہ باجوڑ دھماکے کے بعد ایل آر ایچ میں عملے کو الرٹ کر دیا گیا ہے، تمام عملہ موجود ہے۔

عاصم خان نے کہا کہ زخمیوں کو باجوڑ سے پشاور منتقل کرنے کے بعد ہر قسم کا علاج فراہم کیا جائے گاجبکہ ایمرجنسی آئی سی یو اور دیگر وارڈز بھی تیار ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے تصدیق کی کہ یہ مرکزی دروازے پر خودکش دھماکہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے دھماکے میں 150 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو باجوڑ ہسپتال، تیمرگرہ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ کئی زخمیوں کو پشاور ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ دھماکے کی جگہ پر امدادی کام جاری ہے۔

آرمی ہیلی کاپٹرز نے 16 شدید زخمیوں کو ہوائی جہاز سے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) پشاور پہنچا کر امدادی کارروائی میں حصہ لیا، جن میں سے کچھ کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس ہسپتال منتقل کیا گیا۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل نور ولی بھی امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے باجوڑ پہنچ گئے۔ باجوڑ ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے اے پی پی کو بتایا کہ زخمیوں کے لئے خون کا عطیہ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔