جمہوریت کی بنیاد مقامی حکومتوں کا نظام ہےلیکن سندھ میں تمام اختیارات لوکل نمائندوں سے چھین کرپیپلز پارٹی حکومت نےاپنے قبضے میں رکھےہوئے ہیں، وفاقی وزیرآئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کا تقریب سے خطاب

64
جمہوریت کی بنیاد مقامی حکومتوں کا نظام ہےلیکن سندھ میں تمام اختیارات لوکل نمائندوں سے چھین کرپیپلز پارٹی حکومت نےاپنے قبضے میں رکھےہوئے ہیں، وفاقی وزیرآئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کا تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔1فروری (اے پی پی):وفاقی وزیرآئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نےکہا ہے کہ جمہوریت کی بنیاد مقامی حکومتوں کا نظام ہےلیکن سندھ میں تمام اختیارات لوکل نمائندوں سے چھین کرپیپلز پارٹی حکومت نےاپنے قبضے میں رکھےہوئے ہیں، وہ نہ خود صوبے کو ترقی دینے میں سنجیدہ ہیں نہ لوکل گورنمنٹ کو اختیار دے کر انھیں کام کرنے دینا چاہتے ہیں، وفاق سے 18 ویں ترمیم کےذریعےملنےوالے اختیارات کو چیف منسٹر ہاؤس میں قید نہیں رکھا جاسکتا سپریم کورٹ کا لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے فیصلہ تاریخی ہے،یہ ایم کیو ایم کی نہیں بلکہ عوام کی جیت ہے۔

انھوں نے یہ بات منگل کو اسلام آباد میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے پہلے ڈیٹا سینٹر کے افتتاح کے بعد بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہی۔ اس موقع پر سیکریٹری آئی ٹی ڈاکٹر سہیل راجپوت، ممبر لیگل، ممبر ٹیلی کام، ممبر انٹرنینشل کوآرڈینیشن، ایم ڈی این ٹی سی، این آئی ٹی بی کے قائم مقام ایگزیکٹیو ڈائریکٹر حسنین کاظمی، سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کیلئے وزارت آئی ٹی کا فعال اور مؤثر ترین کردار سب کے سامنے ہے۔اس سلسلے میں وزارت آئی ٹی کے تمام ادارے اپنا بھرپور کردارادا کررہے ہیں 40 سے زائد وزارتوں اور 100 سے زائد سرکاری محکموں میں ای آفس کیلئے سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں تاکہ ان تمام اداروں کو ڈیجیٹلائزڈ کیا جاسکے۔ اس سلسلے میں 15 ہزار سے زائد سرکاری افسران و ملازمین کو ای آفس کی تربیت بھی دی جاچکی ہے۔

وفاقی وزیر سید امین الحق کا مزید کہنا تھا کہ 33 کروڑ روپےلاگت سے 500 ٹیرا بائٹ اسٹوریج کے حامل سائبرسیکیورٹی کے تقاضوں کے تحت اسٹیٹ آف آرٹ ڈیٹا سینٹر کا قیام کیا گیا ہے، جس کے تحت این آئی ٹی بی میں سرکاری اداروں اور وزارتوں کی ویب سائٹس، موبائل اپیلی کیشنز اور ویب پورٹلز کیلئے محفوظ ٹیسٹنگ انوائرمنٹ کے قیام میں مدد ملے گی۔

جبکہ اس سے قبل ایپلی کیشنز و ویب پورٹلز کی ٹیسٹنگ کا عمل این ٹی سی یا تھرڈ پارٹی سے کروائی جاتی تھی، اس عمل میں ڈیٹا لیک یا ہیک ہونے کے خطرات رہتے تھے جس کا خاتمہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے نینشل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا کہ این آئی ٹی بی نے 25 سے زائد ویب پورٹلز، 15 موبائل ایپلی کیشنز تیار کرکے مختلف سرکاری اداروں کے حوالے کی ہیں۔

ان ایپلی کیشنز، ویب پورٹلز میں کامیاب جوان پروگرام پورٹل، پاکستان سٹیزن پورٹل، کووڈ 19 موبائل ایپلی کیشن اور ویب پورٹل، ای تعلیم پورٹل، پاک نگہبان موبائل ایپلی کیشن، نیشنل جاب پورٹل، بیٹی ایپ قابل ذکر ہیں جبکہ سٹی اسلام آباد ایپلی کیشن کی تیاری این آئی ٹی بی نے کی جس کے تحت گذشتہ مالی سال میں ایک ہزار ملین سے زائد ریونیوکما کر ایف بی آرکو دیا ہے۔