جمہوریہ چیک کے سفارتخانے نے خواتین کے کردار کو اجاگر کرنے کیلئے ویب پیج لانچ کر دیا

109

اسلام آباد۔2مئی (اے پی پی):جمہوریہ چیک کے سفارتخانے نے خواتین کے کردار کو اجاگر کرنے کے لیے ویب پیج لانچ کر دیا ہے۔ پاکستان میں جمہوریہ چیک کے سفارت خانے نے منگل کو چیک آرٹس سکول اور نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) لاہور کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کردہ ایک ویب پیج کا آغاز کیا جس کا مقصد معاشرے میں خواتین کے کردار کو اجاگر کرنا، رول ماڈل فراہم کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانے میں معاونت کرنا ہے۔

جمہوریہ چیک کے نائب وزیر خارجہ جیری کوزاک اور پاکستان میں چیک سفیر ٹوماس سمیٹانکا نے نیلوفر بختیار کے ہمراہ ویب پیج کا افتتاح کیا۔جمہوریہ چیک کے سفیر نے کہا کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان رابطے مزید مضبوط ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواتین نے سائنس، ٹیکنالوجی اور تعلیم سمیت ہر شعبے میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔خواتین کے سو فنی پورٹریٹس جنہوں نے پاکستان اور چیکیا کے ماضی اور حال کو تشکیل دیا، تک ان کی مختصر سوانح عمریوں کے ساتھ ویب پیج پر رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔2020 میں چیک شہر پلزین میں لاڈیسلاو سوتنار فیکلٹی آف ڈیزائن اینڈ آرٹ کے طلباء نے ہر دور کی نمایاں خواتین کے 50 پوسٹرز کا ایک سیٹ بنایا۔

اس مجموعے نے نیشنل کالج آف آرٹس کو ممتاز پاکستانی خواتین کی اسی طرح کی سیریز تیار کرنے کی ترغیب دی۔ اس کے بعد گزشتہ اگست میں پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر لاہور میں جمہوریہ چیک اور پاکستانی ہیروئنز کے پوسٹرز کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کی 50+50 عظیم خواتین کی تصاویر کو ایک کتاب میں ایڈٹ کیا گیا ہے جو دسمبر 2022 میں شائع ہوئی تھی۔جمہوریہ چیک اور پاکستانی ہیروئنز کو وسیع پیمانے پر قابل رسائی بنانے کے لیے چیک سفارتخانہ نے کتاب کا آن لائن ورژن تیار کیا جس میں اردو ورژن بھی شامل ہوگا۔سفیر ٹوماس سمیٹانکا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ہیروئنز تعلیم میں خدمات انجام دیں، لڑکوں اور خاص طور پر لڑکیوں کے ان کرداروں کے بارے میں جو خواتین ادا کر رہی ہیں اور پیشہ ور افراد، فنکاروں، کاروباری افراد، وکلاء، سیاستدانوں، سماجی کارکنوں کے طور پر ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ثمینہ بیگ، عاصمہ جہانگیر، پروین رحمان یا ارفع کریم جیسی شخصیات کے پورٹریٹ نوجوان خواتین کو ان کی صلاحیتوں اور صلاحیتوں کے بہترین استعمال کی ترغیب دیں گے۔چیئرپرسن نیلوفر بختیار کا کہناتھا کہ جمہوریہ چیک اور پاکستان کی خواتین پرعزم اور نڈر ہیں، ان کی کہانیوں کا ہمارے دلوں میں ایک خاص مقام ہے اور اب وہ بہت ہی خاص اقدام ویب پیج Heroines.pk کے ذریعے ہمیشہ زندہ رہیں گی۔

چیک ایمبیسی، این سی اے، اور باٹا پاکستان لمیٹڈ نے پروجیکٹ کے سپانسر کے طور پر ”ہیروئن ایوارڈ” کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جو ہر سال ایک ایسی خاتون کو دیا جائے گا جو اپنے پیشہ یا سرگرمی کے شعبے میں خود کو منوائے گی۔اس کے بعد انعام یافتہ خاتون کا پورٹریٹ مجموعہ میں شامل کیا جائے گا۔ عوام www.heroines.pk کے ذریعے ایوارڈ کے لیے نامزدگی جمع کرا سکتے ہیں۔