اقوام متحدہ۔11جون (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ پیچیدہ چیلنجز کے باوجود جمہوری اداروں اور سلامتی کے ماحول کو مستحکم کرنے کے لیے عراق کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کے امدادی مشن برائے عراق ( یو این اے ایم آئی ) کے بارے میں بریفنگ خطاب کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو بتایا کہ مستقل اصلاحات اور عوامی خدمات کی فراہمی کے اقدامات، وفاقی بجٹ کا نفاذ، کامیاب صوبائی کونسلوں کے انتخابات اور علاقائی ترقی پر توجہ مثبت رفتار کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے ہموار اور تعاون یافتہ منتقلی کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ یہ مشن 31 دسمبر تک بند ہونے والا ہے ۔یو نائٹڈ نیشنز اسسٹنس مشن آف عراق ( یو این اے ایم آئی )کو ختم کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب عراق نے استحکام کی طرف اہم پیش رفت اور اپنے کاموں کی تکمیل کا حوالہ دیتے ہوئے 2025 کے آخر تک اپنا کام ختم کرنے کی درخواست کی۔ یو این اے ایم آئی کا قیام 2003 میں عمل میں آیا تھا اور یہ دیگر لازمی کاموں کے علاوہ قومی اور کمیونٹی کی سطح پر جامع سیاسی مکالمے کے ساتھ ساتھ مفاہمت کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرتا ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم عراق میں تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ بات چیت اور شمولیت کو برقرار رکھیں، خاص طور پر رواں سال نومبر میں ہونے والے قومی انتخابات کی تیاریوں کے تناظر میں اور ادارہ جاتی خلا کو دور کرنے کے لیے کام کریں۔
انہوں نے کردستان کے علاقے میں گزشتہ سال انتخابات کے پرامن انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی حکومت کی تشکیل ابھی باقی ہے، امید ہے کہ اسے عراق کے آئین کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ انہوں نے انسانی ہمدردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی طور پر بے گھر افراد کی ضروریات کے حوالے سے رضاکارانہ واپسی، دوبارہ انضمام اور دستاویزات تک بہتر رسائی میں عراق کی کامیابیوں کو تسلیم کرنے سمیت مستقل توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو علاقائی سلامتی کے غیر مستحکم ماحول پر تشویش ہے، جو عراق کے استحکام کے لیے خطرہ ہے۔
ہم عراق کی خودمختاری، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی مضبوط حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور یہ ضروری ہے کہ عراق کو علاقائی محاذ آرائی کی طرف نہ کھینچا جائے۔پاکستانی مندوب نے دونوں برادر ممالک عراق اور کویت کے درمیان تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنےبشمول جائیداد، محفوظ شدہ دستاویزات اور تمام کویتی اور تیسرے ملک کے شہریوں یا ان کی باقیات کی وطن واپسی کی کوششوں کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے پر سلامتی کونسل میں اور دونوں برادر ممالک کے ساتھ مل کر تمام تصفیہ طلب مسائل بالخصوص لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کے لیے ایک دوستانہ اور باہمی طور پر قابل قبول راستہ تلاش کرتا رہے گا ۔ واضح رہے کہ عراق میں پارلیمانی انتخابات 11 نومبر کو ہوں گے جبکہ اقوام متحدہ کے امدادی مشن برائے عراق ( یو این اے ایم آئی )31 دسمبر تک بند ہونے والا ہے ۔