کیپ ٹائون۔12جون (اے پی پی):جنوبی افریقا میں شدید بارشوں ، غیر متوقع برف باری اور سیلاب سے مشرقی صوبے کیپ میں سکول جانے والے 4 بچوں سمیت کم از کم 49 افراد ہلاک ہو گئے ، اموات میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کیپ صوبے کے انتظامی سربراہ لوبابالو آسکر مابویان نے بتایا کہ ہر گزرتے گھنٹے بعد متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ جنوبی افریقا کا بحر ہند سے لے کر اندرون ملک بلند پہاڑوں تک پھیلا ہوا وسیع تر دیہی خطہ ہفتے کے اواخر سے شدید بارشوں اور برف باری کی زد میں ہےجس کی وجہ سے ملک کا بیشتر حصہ سیلاب اور شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔
لوبابالو آسکر مابویان نے بتایا کہ ہم نے سردیوں کے موسم میں بھی برف باری اور طوفانی بارشوں کا اس طرح کا منظر کبھی نہیں دیکھا۔صوبائی حکام نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سکول جانے والے 4 بچے بھی شامل ہیں، یہ بچے ایک منی بس میں سوار تھے اور پانی میں بہہ گئے۔ منی بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت 4 افراد کے مرنے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ دیگر 4 بچے لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے ،تاہم سوار 3 دیگر افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ جنوبی افریقا کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ابھی مزید چند روز تک شدید موسم اور سردی جاری رہنے کا امکان ہے۔ انتظامی سربراہ نے کہا کہ اب ہم متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں جس کے لئے ہمیں مزید وسائل کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی اس طرح کی آفات کا تجربہ نہیں کیا لیکن اب یہ موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے ساتھ ناگزیر ہے۔ متاثرہ علاقے کی تصاویر میں بہت سی دیہی بستیوں کو پانی میں غرق دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام کے مطابق متعدد گھر سیلابی پانی میں ڈوب گئے اور سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ صوبائی حکام نے بجلی اور پانی کی فراہمی سمیت بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے نمایاں نقصان کی اطلاع دی ہے۔
متاثرہ علاقوں میں سینکڑوں خاندانوں نے کمیونٹی سینٹرز میں پناہ لے رکھی ہے۔جنوبی افریقا کے صدر سیرل رامافوسا نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو سیلابی پانی کے ساتھ ساتھ شدید سردی کا بھی سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی خدمات بشمول نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر بحران سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔