جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کےپرامن حل پر منحصر ہے، فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار کا کشمیر یوم سیاہ کے موقع پر سیمینار سے خطاب

191
جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کےپرامن حل پر منحصر ہے، فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار کا کشمیر یوم سیاہ کے موقع پر سیمینار سے خطاب

پیرس۔28اکتوبر (اے پی پی):فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام جموں و کشمیر کے تنازعہ کے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے یہ بات پاکستانی سفارتخانے میں یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر منعقدہ خصوصی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔

اس موقع پر صدر مملکت ، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔سفارتخانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 کشمیری عوام کے لیے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک تھا کیونکہ اس دن سے شروع ہونے والے جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے نے کشمیریوں کو اپنا مستقبل خود طے کرنے کی جائز امنگوں کو دبایا اور انہیں کئی دہائیوں تک انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کا نشانہ بنایا۔ کئی نسلوں سے کشمیری عوام عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی طرف دیکھ رہے ہیں تاکہ انہیں وعدے کے مطابق ان کا حق خودارادیت مل سکے۔

بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور 5 اگست 2019 سے جاری سنگین مظالم نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے اور کشمیری عوام کو مکمل طور پر الگ کر دیا ہے جو قابض طاقت کی طرف سے جموں و کشمیر کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت اور مقبوضہ علاقے کی آبادیاتی ساخت کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کے لیے متحد ہیں۔

بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ اپنے مسلسل جبری قبضے اور بربریت کے ذریعے کشمیری عوام کی حقیقی امنگوں کو دبا نہیں سکتا۔ سفیر نے مزید کہا کہ کشمیر کا مقدمہ مضبوط سیاسی، قانونی اور اخلاقی بنیادوں پر کھڑا ہے اور پاکستان کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے منصفانہ مقصد کے حصول کے لیے ان کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔ تاریخ گواہ ہے کہ طاقت کے استعمال اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں سے جائز آزادی کی جدوجہد کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جا سکتا۔

سفیر نے کہا کہ حق خود ارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی معاہدوں میں درج ایک بنیادی حق ہے۔ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے دی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ اس حق کا استعمال اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیر برائے چھوٹی صنعتیں و تجارت کوثر تقدیس گیلانی نے بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیریوں خصوصاً خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے غیر انسانی سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے عالمی برادری کی توجہ اس امر کی طرف مبذول کروائی کہ وہ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو بھارتی قبضے سے آزاد کرانے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ میں معاونت کے لئے پالیسی مرتب کرے۔ممتاز مقررین نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے معصوم کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں کے خلاف انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔

انہوں نے عالمی برادری اور میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ نہتے کشمیریوں کے مصائب کو اجاگر کریں اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں ہونے والے مظالم، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔

پاکستانی تارکین وطن کی نمائندگی کرنے والے افراد، کشمیریوں، ماہرین تعلیم، صحافیوں اور دیگر معزز مہمانوں نے اس تقریب میں شرکت کی جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے لیے کشمیری عوام کی سات دہائیوں کی طویل جائز جدوجہد کو اجاگر کیا گیا۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک تصویری نمائش کا خصوصی اہتمام بھی کیا گیا۔