اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنونی کیفیت کے سامنے بند باندھنا اور انتہا پسند سوچ کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔
پیر کو او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کے غیر معمولی اجلاس اور سیالکوٹ میں پیش آنے والے المناک واقعہ کے حوالے سے اہم بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ 19دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس ہوگا،
جس میں مختلف ممالک کے خصوصی نمائندوں کو بھی دعوت دی ہے۔او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا افغانستان ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پر فوری توجہ دینا ہوگی تاکہ افغانستان کے انسانی بحران میں اضافہ نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں معاشی بحران پیدا ہوا تو مضر اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے،جو سیالکوٹ میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں 118افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری سری لنکن وزیر خارجہ سے بات ہوئی، وزیراعظم کی سری لنکن حکومت سے بات ہوئی،سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہے۔سری لنکن حکومت چاہتی ہے کہ ذمہ داروں کو سزا ملے،ہماری بھی یہی کوشش ہے کہ ذمہ داران کٹہرے میں لائے جائیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی۔جنونی کیفیت کے سامنے بند باندھنا اورانتہا پسند سوچ کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا