روم ۔3اکتوبر (اے پی پی):جی سیون ممالک کے رہنمائوں نے مشرق وسطی کی امن و امان کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے تنازعے کے سفارتی حل پر زور دیا ہے۔العربیہ اردو کے مطابق اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد بلایا گیا جی سیون ممالک کے رہنمائوں کا اجلاس اٹلی کی وزیر اعظم جیوجیا میلونی کی میزبانی میں ہوا۔ گروپ سیون کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ مسئلے کا سفارتی حل اب بھی ممکن ہے اور تصادم کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہو گا۔
گروپ سیون کے خیال میں اس سے علاقے میں جنگی خطرہ اور خوف بڑھ گیا ہے۔اٹلی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تمام رہنماؤں نے ایرانی میزائل حملے کی مذمت کی ہے۔ یہ اسرائیل پر اب تک کا ایران کا سب سے بڑا حملہ تھا۔ گروپ رہنماؤں نے جنگی خطرہ کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیا ہے۔
گروپ نے غزہ کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد 2735 کے تحت مرحلہ وار جنگ بندی اور لبنان اسرائیل سرحدی امن کے لیے قرار داد 1701 جسے 2006 میں منظور کیا گیا تھا کے مطابق آگے بڑھانے اور عمل میں لانے کا کہا ہے۔ یاد رہے گروپ سیون ممالک میں امریکا، کینیڈا ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، جاپان اور اٹلی شامل ہیں۔گروپ سیون کے اجلاسوں کی صدارت آج کل اٹلی کے پاس ہے۔