جنیوا میں ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس میں شرکت کا مقصد پاکستا نی عوام اور حکومت کے لیے بین الاقوامی تعاون حاصل کرنا ہے، سینیٹر شیری رحمٰن

386
جنیوا میں ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس میں شرکت کا مقصد پاکستا نی عوام اور حکومت کے لیے بین الاقوامی تعاون حاصل کرنا ہے، سینیٹر شیری رحمٰن

اسلام آباد۔4جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ جنیوا میں ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس میں شرکت کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے سلسلہ میں پاکستان کی عوام اور حکومت کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے دیر پا حکمت عملی سمیت فوری طور پر فنڈز سمیت وسائل کی کمی کو پورا کرنا ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز پاکستان ہیومینٹیرین فورم (پی ایچ ایف) کے پینل پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں ( آئی این جی اوز ) کے کنٹری ڈائریکٹرز کے وفد سے ملاقات میں کیا جس میں آئندہ 9 جنوری کو جینوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے لیے مشاورت کی گئی۔ حکومت تین کروڑ تیس لاکھ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے مربوط اقدامات اٹھا رہی ہے اور متاثرہ افراد کی یہ بہت بڑی تعداد ہے۔ سیلاب کی وجہ سے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے ہماری سولہ ارب امریکی ڈالر کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ تعمیر و نو کے عمل مکمل ہونے ایک اور موسم ہمیں متاثر کر سکتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کانفرنس میں ریسیلینٹ ریکوری، بحالی اور تعمیر نو کا فریم ورک ( آر ایف 4) پیش کریگا، جس میں سیلاب کے بعد کی بحالی، بحالی اور تعمیر نو کے منصوبوں اور انتظامات شامل ہیں۔ کانفرنس کی مشترکہ صدارت وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کریں گے۔ ہم بین الاقوامی اپنے شراکت داروں کی حمایت اور تعاون کے شکر گزار ہیں، اور ہم پاکستان میں رونما ہونے والی ماحولیاتی اورموسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ٹھوس طریقوں اور ذرائع کی تلاش کے منتظر ہیں جس میں صوبائی نقطہ نظر کا اظہار بھی شامل ہے۔

وفاقی وزیر نے پاکستان میں آئی این جی اوز کی طرف سے کی جانے والی انسانی امدادی کوششوں کو سراہا، خاص طور پر تباہ کن سیلاب کے بعد جس نے 33 ملین افراد کو متاثر کیا۔ پی ایچ ایف کے رکن آئی این جی اوز نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے 150 ملین امریکی ڈالر جمع کیے ہیں۔

وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور آئی این جی اوز کو نچلی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی این جی اوز کو مستقبل کے لیے اپنے تزویراتی نقطہ نظر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو بھی شامل کرنے کی ضرورت ہے جبکہ اس حوالے سے شراکت داروں کی تجاویز بھی معنی خیز ثابت ہو گی۔وفد میں پاکستان ہیومینٹیرین فورم، انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی، آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک، مرسی کور، مسلم ایڈ، مسلم ہینڈز، ویلتھنگر ہیلپ اور اکسفام کے کنٹری ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔