اسلام آباد۔10نومبر (اے پی پی):جوناگڑھ کا پاکستان سے الحاق قائداعظم محمد علی جناح کا خواب تھا جسے شرمندہ تعبیر کرنا ہمارا فرض ہے، نواب آف جوناگڑھ نواب محمد مہابت خانجی نے نظریہ پاکستان کے تحت پاکستان سے الحاق کیا تھا، جوناگڑھ ہمارا تاریخی اور قانونی حق ہے اور زندہ قومیں اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوتیں چنانچہ ہم بھی اپنے حق کیلئے لڑتے رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ”جوناگڑھ یومِ سیاہ“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں کیا جس کا انعقاد مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام کیا گیا تھا۔ مقررین میں نواب آف جوناگڑھ نواب محمد جہانگیر خانجی، صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان، چیئرمین مسلم انسٹی ٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی، وفاقی وزیر سیفران صاحبزادہ محمد محبوب سلطان، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی، ڈاکٹر ماریہ سلطان اور ڈاکٹر اعجاز اکرم شامل تھے۔ مقررین نے کہا کہ مسئلہ جوناگڑھ اور مسئلہ کشمیر بھارتی کی دوغلی پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، یہ دونوں تنازعات بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ جوناگڑھ کے مقدمات ہمیں بیک وقت عالمی سطح پہ لڑنے چاہئیں، 9 نومبر یوم سقوط جونا گڑھ ہے اور اس موقع پہ سرکاری سطح پہ تقریبات منعقد ہونی چاہئیں تاکہ اس مسئلہ پہ نہ صرف نوجوان نسل میں آگاہی پھیلائی جائے بلکہ بھارتی جارحیت اور توسیع پسندانہ عزائم کو بے نقاب کیا جائے کہ وہ عالمی قوانین کو کسی خاطر میں نہیں لاتا۔ مقررین نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے جس طرح کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پہ اجاگر کیا ہے اسی طرح جوناگڑھ کے مسئلہ کو بھی آگے لیکر چلنا چاہئے۔ وزارتِ خارجہ اور بیرون ممالک پاکستانی مشنز میں جوناگڑھ ڈیسک قائم کئے جانے چاہئیں جو کشمیر کے ساتھ ساتھ جوناگڑھ کے مسئلہ پر مختلف عالمی حلقوں میں اس مسئلہ پر آگاہی پیدا کریں۔ اسی طرح وفاقی دارالحکومت میں جوناگڑھ ہاؤس کا قیام عمل میں لانا چاہئے۔ مقررین نے مزید کہا کہ قائداعظم اور نواب آف جوناگڑھ کے مابین طے پانے والی الحاقی دستاویز عالمی قوانین کے مطابق ہے، ہم پر قائداعظم کا قرض ہے کہ اس مسئلہ کو حل کریں اور منطقی انجام تک پہنچائیں۔ مقررین نے اس امر کا بھی اظہار کیا کہ مسئلہ جوناگڑھ پر مختلف یونیورسٹیز میں تحقیق سرگرمیوں کو فروغ دیا جانا چاہئے تاکہ نئے ابھرتے عالمی تناظر کے مطابق پاکستان کے مؤقف کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔ جوناگڑھ بھارتی قبضے سے قبل فلاحی ریاست تھی۔ نواب آف جوناگڑھ کا اپنی رعایا کے ساتھ بہت قریبی تعلق تھا اور عوام کا بہت خیال رکھا جاتا تھا۔ جوناگڑھ کمیونٹی کے لوگ آج بھی نواب آف جوناگڑھ کے ساتھ وفادار ہیں۔