
اسلام آباد۔10مارچ (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے ”کوئی بھوکا نہ سوئے” موبائل لنگر کا باضابطہ افتتاح کر دیا۔ ابتدائی طور پر اس پروگرام کیلئے راولپنڈی، اسلام آباد کو ماڈل شہر قرار دیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جون سے احساس پروگرام کے تحت 3 کروڑ خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دیں گے، کاشتکاروں کو کھادوں پر براہ راست سبسڈی کا آغاز کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے احساس پروگرام کے تحت ”کوئی بھوکا نہ سوئے” پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور پاکستان بیت المال کے چیئرمین عون عباس نے پروگرام کے حوالہ سے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ احساس پروگرام کی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور سیکرٹری سمیت پوری ٹیم کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس کے ساتھ ساتھ بیت المال کی ٹیم بھی مبارکباد کی مستحق ہے، ان پناہ گاہوں کو دیکھ کر مجھے خوشی ہوتی ہے کہ محنت کش جو اپنے گھر والوں کیلئے محنت کرتے ہیں وہ اپنا پیسہ بچا کر انہیں بھیج سکیں گے، وہ مزدور جو سب سے مشکل زندگی گزار رہے ہوتے ہیں ان کیلئے یہ پناہ گاہیں ایک پناہ ہے، یہاں انہیں عزت کے ساتھ معیاری کھانا اور رہائش دی جاتی ہے۔
انہوں نے عملہ کو ہدایت کی کہ وہ ایسے لوگوں کے ساتھ درست طریقے سے پیش آئیں، ایسا نہ ہو کہ جس طرح معاشرے میں کمزور طبقہ کے بارے میں سوچ ہے اسی طرح ان کے ساتھ رویہ روا رکھا جائے بلکہ انہیں بہتر ماحول دیں، اس کی مسلسل نگرانی کی جائے، شروع میں جب یہ پناہ گاہیں قائم کیں تو وہاں پر معیار نیچے گیا تاہم اب خوشی ہے کہ یہ معیار بہتر ہو گیا ہے، یہاں کام کرنے والے محنت سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ غریب آدمی کو دیکھ کر یہ سوچ اختیار کی جاتی ہے کہ اسے غیر معیاری کھانا دینے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم نے اس کا خیال کرنا ہے، کئی علاقے ایسے ہیں جہاں لوگ بھوکے سوتے ہیں، ہم نے ایک فلاحی ریاست بنانے کا بیڑا اٹھایا ہے، یہ اس کی طرف پہلا قدم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جن علاقوں میں بھوک زیادہ ہو وہاں توجہ مرکوز کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس پروگرام سے بہت سیکھیں گے، یہ پروگرام پہلی بار شروع کیا گیا ہے، اسے مسلسل بہتر بنائیں گے، اس کا پورا ریکارڈ رکھیں گے، اس میں مسائل بھی آئیں گے وہ حل کریں گے، اس کا دائرہ پورے پاکستان تک بڑھایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں سب سے زیادہ لوگوں نے مجھے عطیات دیئے ہیں، جب ان کو اعتماد ہو کہ یہ لوگ اﷲ واسطے کام کر رہے ہیں تو بہت سے لوگ اس میں شامل ہوں گے، ملک میں کھلے دل کے لوگ ہیں جو اﷲ کی خوشنودی کیلئے اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ موبائل ٹرک غریب بستیوں کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں دو بڑے کام کئے ہیں ایک پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلستان جہاں ہماری حکومت ہے وہاں ہیلتھ کارڈ سب کیلئے ہو گا، کسی بھی ہسپتال میں جا کر 10 لاکھ روپے تک مفت علاج ہو سکے گا، یہ بہت بڑا خواب تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جون تک احساس کا ایسا پروگرام لے کر آ رہے ہیں کہ مہنگائی کے دور میں تین کروڑ خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دیں گے، ان کے اکائونٹس میں براہ راست پیسے بھیجیں گے تاکہ وہ آٹا، گھی اور دیگر اشیاء خوردونوش مہنگی ہونے پر انہیں ریلیف مل سکے، اس کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کو براہ راست کھاد پر سبسڈی دی جائے گی، جون سے براہ راست سبسڈی کا ایک انقلابی سسٹم آئے گا، اس پر 70 فیصد کام ہو چکا ہے۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ”کوئی بھوکا نہ سوئے” موبائل لنگر پبلک پرائیویٹ شراکت داری سے چلے گا، اس کی نگرانی کیلئے وزارت میں کمیٹی بنائی گئی ہے، اس کیلئے انفراسٹرکچر حکومت جبکہ کھانا غیر سرکاری فلاحی تنظیم سیلانی فراہم کرے گی، ابتدائی طور پر یہ پروگرام راولپنڈی، اسلام آباد میں شروع کیا جا رہا ہے۔
پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عون عباس نے بتایا کہ پاکستان بیت المال آئی ایس او سرٹیفائیڈ ادارہ بن چکا ہے، 45 دن میں موبائل لنگر کے پروگرام کو حتمی شکل دی گئی ہے، اس وقت اسلام آباد میں 5، سندھ میں 8، بلوچستان 4، خیبرپختونخوا میں ایک پناہ گاہ قائم کی گئی ہے، سکردو میں 12 مارچ کو یہ پناہ گاہ بن جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 5 لاکھ 82 ہزار سے زائد افراد کو کھانا جبکہ 68 ہزار سے زائد کو پناہ گاہ میں رہائش کی سہولت دی جا چکی ہے، 30 جون تک یہ تعداد ماہانہ 2 لاکھ تک لے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ موبائل لنگر خانہ سے استفادہ کرنے والے ہر شخص کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا تاکہ اس کے آڈٹ کے موقع پر مشکلات نہ ہوں، اس کیلئے گاڑی کے اندر سکینر نصب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں شہروں میں فیض آباد، کھنہ پل، پی ڈبلیو ڈی، بے نظیر بھٹو ہسپتال، لیاقت باغ اور کنٹونمنٹ میں اس موبائل لنگر سے مستحق افراد کو کھانا دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر موبائل ٹرک کا جائزہ لیا اور مستحق افراد میں کھانا بھی تقسیم کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سکیننگ کے دوران کسی غریب کو کھانے سے محروم نہ رکھا جائے۔