اقوام متحدہ۔23جون (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے خبر دار کیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد اس کی طرف سے جوابی کارروائی سے تباہی کا نیا چکر شروع ہو سکتا ہے جو خطے میں ایک خطرناک موڑ ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ میں نے بارہا مشرق وسطیٰ میں کسی بھی فوجی کشیدگی کی مذمت کی ہے، علاقے کے لوگ تباہی کے ایک اور چکر کو برداشت نہیں کر سکتے لیکن اس کے باوجود ہم انتقامی کارروائی کے بعدمزید انتقامی کارروائیوں کے چکر میں پھنس جانے کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔ اجلاس سے وڈیو لنک پر خطاب میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ( آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے بھی تحمل سے کام لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازعےکے ممکنہ طور پر پھیل جانے کے خدشات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مذاکرات اور سفارت کاری کی طرف واپس آنے کے لیے ایک موقع موجود ہے جو ضائع ہو گیا تو تشدد اور تباہی ناقابل تصور سطح تک پہنچ سکتی ہے اور جوہری ہتھیاروں کے عالمی عدم پھیلاؤ کا تصور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو سکتا ہے اور اس حوالے سے اب تک کی جانے والی کوششیں ضائع ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی فردو جوہری تنصیبات پر امریکی بنکر بسٹر بموں سے پڑنے والے گڑھے دیکھے جا سکتے ہیں لیکن ان سے فردو میں زیر زمین نقصان کا اندازہ نہیں لگا یا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جوہری تنصیبات پر مسلح حملے کبھی نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ ان کے نتیجے میں خطرناک تابکاری کااخراج ہو سکتا ہے جس کے ریاست کی حدود کے اندر اور باہر سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔