جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم خیبر پختونخوا کے درجنوں طلبا کو سکالرشپ فنڈز کے اجراءمیں تاخیر کا سامنا

83

اسلام آباد۔2مئی (اے پی پی):غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ) میں زیر تعلیم خیبر پختونخوا کے درجنوں طلباءکا تعلیمی مستقبل صوبائی حکومت کی جانب سے سکالرشپ فنڈز کے اجراءمیں طویل تاخیر کی وجہ سے خطرے میں ہے۔ حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے وظائف کی واجب الادا مجموعی رقم مصدقہ ذرائع کے مطابق356 ملین روپے ہے، یہ فنڈز مختلف سکالرشپ پروگراموں کے تحت داخلہ لینے والے طلباء کے لیے منظور کیے گئے تھے لیکن ان کی عدم ادائیگی سے ان کی ڈگریوں کے بارے میں غیر یقینی صورتحال اور مالی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔

بہت سے متاثرہ طلباءمالی طور پر پسماندہ پس منظر رکھتے ہیں اور وہ اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھنے کے لیے مکمل طور پر حکومت کے زیر اہتمام سکالرشپس پر انحصار کرتے ہیں، فنڈز کی کمی کے باعث بعض طلباء کو خدشہ ہے کہ وہ اپنی پڑھائی روکنے یا ترک کرنے پر مجبور کیا ہوسکتے ہیں۔ غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارہ نے داخلی طور پر اخراجات کو پورا کرکے اور اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ طلباءکی تعلیمی ترقی متاثر نہ ہو جبکہ وہ انہیں مالی نقصان سے بھی بچانے میں کامیاب رہی ہے تاہم یہ سٹاپ گیپ اقدام وسائل کی رکاوٹوں کی وجہ سے تیزی سےمتاثر ہوتا جارہا ہے۔

سکالرشپ فنڈز میں مسلسل تاخیر طلباء کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور انسٹی ٹیوٹ کی مالی حالت اور اس کی تعلیمی کارروائیوں کو موئثر طریقے سے انجام دینے کی صلاحیت کو متاثر کررہی ہے۔ طلباء کے والدین نے حکومت خیبر پختونخوا سے مسئلہ کو فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ اس تاخیر سے سکالرشپ پروگراموں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔