اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):پاکستان-یورپی یونین مشترکہ کمیشن کا اجلاس 21 نومبر کو اسلام آباد میں ہوا، بات چیت میں حالیہ سیاسی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جس میں پاکستان کے انتخابی عمل (8 فروری کے پارلیمانی انتخابات) اور یورپی یونین کے (6-9 جون کے یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات اور نئے کالج آف کمشنرز کی جاری تشکیل) شامل ہیں۔ جمعہ کو دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 14 ویں پاکستان یورپی یونین جوائنٹ کمیشن کے بعد مشترکہ پریس ریلیز میں کہا گیاہے کہ پاکستان اور یورپی یونین نے اپنے تعاون اور پائیدار مصروفیت کی اہمیت کو تسلیم کیا خاص طور پر تجارت، نقل مکانی، انسانی حقوق، سیاسی، اقتصادی اور ترقیاتی تعاون جیسے شعبوں میں گلوبل گیٹ وے حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی گئی۔
فریقین نے خوراک، توانائی کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے ابھرتے ہوئے چیلنجز پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان۔ یورپی یونین کے جمہوریت، گورننس، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق پر ذیلی گروپ کا اجلاس بھی ہوا۔ مشترکہ کمیشن سے پہلے 19 نومبر 2024 کو جمہوریت، گورننس، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق پر ذیلی گروپ قائم کیا گیا تھا اور اس کی مشترکہ صدارت وزارت خارجہ اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے درمیان کی گئی تھی۔ فریقین نے پاکستان اور یورپی یونین میں انتخابات کے بعد ہونے والی سیاسی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انتخابی عمل کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
یورپی یونین نے سیاسی تکثیریت، جمہوری اقدار، آزاد میڈیا، متحرک سول سوسائٹی، عدالتی آزادی اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات کی اہمیت کا اعادہ کیا جو جمہوری انتخابات کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ فریقین نے خواتین اور بچوں کے حقوق، مزدور اور تارکین وطن کے حقوق کے ساتھ ساتھ بنیادی آزادیوں، جیسے اظہار رائے کی آزادی اور غلط معلومات کے بڑھتے ہوئے مسئلہ سمیت تمام انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے اپنا اصلاحاتی ایجنڈا پیش کیا جس میں انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان کے فریم ورک، کاروبار اور انسانی حقوق پر قومی ایکشن پلان کے ساتھ ساتھ جی ایس پی پلس سے متعلق 27 بین الاقوامی کنونشنز کے مکمل نفاذ کے لیے اقدامات شامل ہیں۔
پاکستان اور یورپی یونین نے مذہب یا عقیدے کی آزادی اور اقلیتوں اور کمزور گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق اور مسلم مخالف نفرت کے بارے میں خدشات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے ان مشترکہ خدشات پر بات چیت جاری رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ یورپی یونین نے سزائے موت کے خاتمے پر اپنے موقف کا اعادہ کیا اور رحم کی درخواست کے اصلاحی عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مشترکہ بیان کے مطابق تجارت پر پاکستان-یورپی یونین کے ذیلی گروپ کا اجلاس بھی مشترکہ کمیشن سے پہلے ہوا۔ یہ اجلاس 20 نومبرکو وزارت تجارت اور یورپی کمیشن کے ڈی جی تجارت کے درمیان منعقد ہوا۔
مشترکہ بیان کے مطابق یورپی یونین پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے جس کی جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز پلس (جی ایس پی پلس) کے انتظامات دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان-یورپی یونین کے ذیلی گروپ آن ٹریڈ اجلاس کے دوران مختلف موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ فریقین نے ایک مضبوط کثیر جہتی تجارتی نظام کی اہمیت کو تسلیم کیا اور (ڈبلیو ٹی او)، کثیر جہتی اور دو طرفہ سطحوں پر حالیہ پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کیا۔ پاکستان اور یورپی یونین کے دوطرفہ تجارتی تعلقات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں دونوں اطراف کے لیے مارکیٹ تک رسائی کے چیلنجز سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔
مخصوص دلچسپی کے دیگر شعبوں میں جی ایس پی پلس کے نفاذ پر تعاون نمایاں تھا۔ مشترکہ بیان کے مطابق فریقین نے تسلیم کیا کہ 2014 میں جی ایس پی کا درجہ ملنے کے بعد سے دوطرفہ تجارتی تعلقات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ یورپی یونین پاکستان کو یورپی یونین کے ریگولیٹری فریم ورک کی تعمیل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی آئندہ قانون سازی کی پیش رفت کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان اور یورپی یونین نے پائیدار ترقی اور تجارتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مسلسل تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ مشترکہ بیان کے مطابق پاکستان یورپی یونین ذیلی گروپ برائے ترقیاتی تعاون کا اجلاس بھی منعقد ہوا۔ ترقی کے ذیلی گروپ کا اجلاس 20 نومبر کو وزارت اقتصادی امور اور یورپی کمیشن کے بین الاقوامی شراکت داری کے ڈی جی کے درمیان ہوا۔
پاکستان اور یورپی یونین نے جاری کثیر سالانہ اشارے پروگرام (ایم آئی پی) کے تحت اہم ترجیحی شعبوں کی مسلسل مطابقت پر اتفاق کیا جن میں گرین جامع ترقی، ہیومن کیپیٹل اور گورننس بشمول قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق شامل ہیں۔ یہ ترجیحات قومی ترقی کے ایجنڈے اور حکومت پاکستان کے ترقیاتی ترجیحات سے اچھی طرح ہم آہنگ ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان نے ٹیم یورپ کے نقطہ نظر میں پاکستان کی ریزیلینٹ بحالی سمیت بحالی و تعمیر نو کے فریم ورک کے لیے یورپی یونین کی مسلسل حمایت کا خیرمقدم کیا۔ یورپی یونین نے ایم آئی پی کے وسط مدتی جائزے کے بعد 2025-2027 کی مدت کے لیے منصوبوں کی تفصیلات پیش کیں اور یورپی یونین کے پالیسی فریم ورک اور گلوبل گیٹ وے پر اپ ڈیٹ کیا گیا۔
پاکستان نے ستمبر 2024 میں ہونے والے یورپی انویسٹمنٹ بینک کے پاکستان میں حالیہ دورے کو سراہا اور نئی سرمایہ کاری کی نشاندہی کرکے گلوبل گیٹ وے کے فریم ورک میں مصروفیت کو بڑھانے کے موقع پر اتفاق کیا۔ یورپی یونین نے گرین اور صاف توانائی کی ترقی کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت کا اظہار کیا۔ فریقین نے علاقائی پروگراموں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کےلئے ان کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ گورننس اور قانون کی حکمرانی کے شعبہ میں ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں سول سوسائٹی کے اہم کردار کے ساتھ ساتھ گلوبل گیٹ وے سرمایہ کاری کے فروغ اور سازگار ماحول کے لیے تعاون (عوامی مالیاتی انتظام، قانون کی حکمرانی) پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشترکہ دلچسپی کے دیگر مسائل کا ذکر کرتے ہوئے مشترکہ بیان میں مزید کہا گیاکہ پاکستان اور یورپی یونین نے 2019 میں دستخط کیے گئے پاکستان-یورپی یونین سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے پانچ سال بعد اس کے نفاذ کی حالت کا جائزہ لیا۔ پاکستان نے دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے تجاویز پیش کیں جن میں زراعت، ٹیکس لگانے اور آفات کے خطرے میں کمی کے لیے اضافی شعبوں میں تعاون بڑھایا گیا۔ مشترکہ کمیشن نے پاکستان-یورپی یونین کے جامع مائیگریشن اینڈ موبلٹی ڈائیلاگ کے تناظر میں مشترکہ وعدوں پر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔یورپی یونین نے کئی دہائیوں کے دوران افغان مہاجرین کی میزبانی میں پاکستان کی فراخدلی کی تعریف کی اور پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی میعاد 30 جون 2025 تک بڑھانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
بیان کے مطابق پاکستان اور یورپی یونین نے انسداد دہشت گردی اور انسداد منشیات سمیت سلامتی کے معاملات پر علاقائی تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا، پاکستان نے علاقائی پیش رفت کے بارے میں جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ پاکستان نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور مقبوضہ عرب علاقوں سے اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء کا بھی مطالبہ کیا۔ یورپی یونین نے غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور انسانی امداد تک فوری اور بلا روک ٹوک رسائی اور تقسیم نیز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 کے مطابق دشمنی کے پائیدار خاتمہ کی اپیل کا اعادہ کیا۔
پاکستان اور یورپی یونین نے بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کا مکمل احترام کرتے ہوئے تمام تنازعات کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مشترکہ کمیشن کی مشترکہ صدارت سیکرٹری وزارت اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز اور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر برائے ایشیا اور پیسفک یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس پاولا پامپالونی نے کی۔ یورپی یونین پاکستان جوائنٹ کمیشن کا اگلا اجلاس 2025 میں برسلز میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔\932