تہران۔28نومبر (اے پی پی):ایران نے ترقی یافتہ ممالک کے گروپ آف سیون( جی سیون) کے اپنے خلاف دعووں کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین و لبنان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے اپنے منافقانہ اقدامات کے باعث یہ گروپ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پرچار کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا ۔چینی خبررساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغائی نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کیا۔ان کا یہ بیان ایک روز قبل اٹلی میں جی سیون کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس پر لگائے گئے الزامات کے ردعمل میں سامنے آیا۔
جی سیون وزرائے خارجہ نے 14 اپریل اور یکم اکتوبر کو اسرائیل پر ایران کے جوابی میزائل حملوں کی مذمت اور تہران پر یوکرین کے تنازعے میں روس کی بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے حمایت کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔ اسماعیل بغائی نے کہا کہ جی سیون گروپ کے یہ دعوے مکمل طور پر بے بنیاد ، مسترد کئے جانے کے قابل اور گروپ کے غیر قانونی، غیر منصفانہ، یکطرفہ، امتیازی اور زبردستی کے طرز عمل کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی 7 نے مختلف بین الاقوامی معاملات پر دہری اور انتخابی نقطہ نظر کے ذریعے بین الاقوامی تعلقات کے اصول کی شدید خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی 7 نہ تو بین الاقوامی برادری کی نمائندگی کرتا ہے اور نہ ہی مقبوضہ فلسطین و لبنان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے اپنے منافقانہ اقدامات کے باعث عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پرچار کرنے کا کوئی اخلاقی موقف رکھتا ہے ۔بغائی نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کے ایران کے جائز حق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک مغربی ایشیا کے خطے میں سلامتی اور استحکام کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور انہیں یقینی بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔