جکارتہ۔15نومبر (اے پی پی):چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ تمام ممالک کو مل کر چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل، امن کے فروغ ، ترقی اور باہمی مفید تعاون کی حمایت کے پہلو ئوں کو اپنانا چاہیے۔
انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی 20سربراہی اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ تمام اقوام کی ترقی، زندگیوں کو بہتر بنانے اور پوری دنیا کی ترقی کو فروغ دے کر مثال قائم کریں ۔ انہوں نے عالمی ترقی کے لیے تین تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عالمی ترقی کو مزید جامع، سب کے لیے فائدہ مند اورمزید مضبوط بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بالی سمٹ کا تھیم ’’باہمی بحالی ، مستحکم بحالی‘‘ ترقی پذیر ممالک کی ترقی کی حمایت اور مختلف اور غیر متوازن عالمی بحالی کو روکنے کے لیے جی 20 کے عزم کا ایک مثبت پیغام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتصادی بحالی کے لیے ایک عالمی شراکت داری قائم کرنے، ترقی کو ترجیح دینے اور لوگوں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت ہے، ترقی پذیر ممالک کو درپیش مشکلات کو ہمیشہ ذہن میں رکھنا اور ان کے خدشات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چین افریقی یونین کی جی 20میں شمولیت کے لیے حمایت کرتا ہے۔ چینی صدر نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو مزید مضبوط کرتے رہیں تاکہ معاشی بحالی کے لیے ایک بہتر ماحول بنایا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ ہمیں عالمی افراط زر کو روکنا چاہیے اور منظم معاشی اور مالیاتی خطرات کو کم کرنا چاہیے، خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنی مالیاتی پالیسی ترتیب دیتے ہوئے اس سے منفی اثرات کو کم کریں اور اپنے قرضوں کو مستحکم سطح پر رکھیں۔
چینی صدر نے کہاکہ چین جی 20 کے قرض سروس کے معطلی کے منصوبے (ڈی ایس ایس آئی ) پر ہر لحاظ سے عمل درآمد کر رہا ہے اور جی 20کے تمام ممبران کے بڑے قرضوں کی ادائیگی کو معطل کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خوراک اور توانائی کے مسائل کو سیاسی رنگ دینے یا انہیں ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی سختی سے مخالفت کرنی چاہیے،
انہوں نے مزید کہا کہ یکطرفہ پابندیوں کو ہٹایا جانا چاہیے اور متعلقہ سائنسی اور تکنیکی تعاون پر سے پابندیاں ہٹائی جانی چاہیے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چین جدت پسندی کی طرف گامزن ہو کر دنیا کو مزید مواقع فراہم کرے گا، بین الاقوامی تعاون کے لیے مضبوط اقدامات کرے گا اور انسانی ترقی میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالے گا۔