اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی): وفاقی وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالر کے نقصان کا اندازہ ہے، حکومت متاثرہ علاقوں اور عوام کی بحالی اور امدادی کارروائیوں کیلئے اقدامات کر رہی ہے، امید ہے کہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مشکل وقت کا مقابلہ کریں گے۔
جمعرات کو بی بی سی ورلڈ سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے، حکومت متاثرہ لوگوں کی امداد کیلئے اقدامات کر رہی ہے، لوگوں کو 25 ہزار روپے کی نقد معاونت دی جا رہی ہے جس میں 4.2 ملین خواتین بھی شامل ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد ملک میں پھلوں اور سبزیوں بالخصوص ٹماٹر اور پیاز کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز ختم کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ضرورت کیلئے گندم موجود ہے، نجی شعبہ کے ذریعے مزید گندم کی درآمد کی اجازت دی گئی ہے، یہ مشکل اور آزمائش کا وقت ہے، مجموعی طور پر ملک میں 30 فیصد کپاس کی فصل تباہ ہو چکی ہے، سندھ میں کپاس کی فصل کو زیادہ نقصان ہوا ہے جبکہ پنجاب میں کپاس کی فصل محفوظ ہے، حکومت ٹیکسٹائل ملز کیلئے کپاس کی طلب کو پورا کرے گی، اسی طرح گنے کی 10 فیصد فصل کو نقصان پہنچا ہے، زیادہ تر نقصان سندھ اور خیبرپختونخوا میں ہوا ہے، ملک میں چینی کی مقدار پوری ہے تاہم کسانوں کو نقصان ہوا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ کسانوں کے نقصان کے ازالہ کیلئے فصلوں کیلئے جاری کردہ قرضوں کی ادائیگی میں سہولیات دی جائیں گی، حکومت فصلوں کے علاقہ سے سیلابی پانی کو نکالنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاکہ اکتوبر میں سندھ اور نومبر میں پنجاب میں گندم کی کاشت بروقت ہو سکے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچہ کو نقصان پہنچا ہے جس میں گرڈ سٹیشنز، ریلوے لائنز اور شاہراہیں شامل ہیں، ابتدائی طور پر 10 ارب ڈالر کے نقصان کا اندیشہ ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی معاونت سے بین الاقوامی امداد کی اپیل جاری کی ہے، ابتدائی طور پر پاکستان کیلئے 160 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان ہوا ہے، بعض عرب ممالک نے بھی امداد کا اعلان کیا ہے، یو ایس ایڈ کی جانب سے 30 ملین ڈالر کا اعلان کیا گیا ہے۔
اسی طرح یورپی یونین اور عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے معاونت کے وعدے کئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیرنو کیلئے بجٹ کی ترجیحات میں تبدیلی لانا ہے، ہمیں امید ہے کہ ہم بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مشکل وقت اور مرحلہ سے گزر جائیں گے۔