حج سیزن کےدوران قربانی کے گوشت کی تقسیم کا عمل مکمل ، 8لاکھ 20 ہزار جانوروں کوذبح اور پراسس کے بعد گوشت تقسیم کیا گیا ، سعد الوابیل

11

مکہ مکرمہ۔13جون (اے پی پی):سعودی عرب میں حج سیزن 1446 ہجری کےدوران قربانی جانوروں کو ذبح کرنے اور گوشت کی پروسیسنگ کے ذمہ دار ادارے نے پراجیکٹ کی کامیاب تکمیل کا اعلان کردیا۔ پراجیکٹ فار دی یوٹیلائزیشن آف ہادی اینڈ ایداہی کے جنرل سپروائزر سعد الوابیل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس سیزن کے دوران 8لاکھ 20 ہزار جانوروں کا ذبح کر کے جدید ترین ٹیکنالوجیز کی مدد سے پراسس کے بعد گوشت تقسیم کیا گیا۔یہ 54 خیراتی تنظیموں کے ساتھ تعاون اور شراکت کا نتیجہ ہے۔

اس عمل کے دوران پرجیکٹ منتظمین، تکنیکی ماہرین، انجینئرز، اور جانوروں کے ڈاکٹروں پر مشتمل 25 ہزار اہلکاروں کی ٹیم نے حصہ لیا۔سعد الوابیل نے بتایا کہ اس حج سیزن کے دوران، پراجیکٹ نے فوری طور پر منجمد کرنے والی ٹیکنالوجی کا کامیاب نفاذ کیاجو ذبح کے بعد گوشت کے درجہ حرارت کو فوری طور پر کم کر دیتی ہے جس سے گوشت کا معیار برقرار اور نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے مراحل کے دوران آلودگی کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔۔ اس مقصد کے لئے130 صنعتی یونٹس استعمال کیے گئے، جن کی مشترکہ صلاحیت 820,000 سے زائد جانورں کے گوشت کو محفوظ بنانے کی ہے۔

ذبیحہ کی تمام سہولیات میں سٹرلائزیشن اور حفظان صحت کے پروٹوکول کی سختی سے تعمیل کی گئی۔جناب الوابیل نے یہ بھی اشارہ کیا کہ 1446 ہجری کے حج سیزن میں مختلف سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کے ساتھ وسیع تعاون کو دیکھا گیا، جس نے ایک مکمل مربوط آپریشنل تجربہ اور تمام مراحل میں بہتر کوآرڈینیشن اور تیزی سے عمل درآمد کے حوالے سے زبردست اثرات اور نتائج میں حصہ لیا۔تقسیم کے حوالے سے، الوبیل نے تصدیق کی کہ اس منصوبے نے شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے تیار کیے گئے جدید لاجسٹک طریقوں کے استعمال کے ذریعے، مملکت کے اندر اور بیرونِ ملک، گوشت کو کامیابی کے ساتھ تقسیم کیا ہے۔

یہ 54 خیراتی تنظیموں کے ساتھ تعاون اور شراکت کا نتیجہ تھا، جس نے پروجیکٹ کے انسانی اور سماجی مشن کو اجاگر کیا۔جنرل سپروائزر سعد الوابیل نے اپنے آئندہ پروگراموں اور آپریشنل سرگرمیوں کو مزید بڑھانے کے لیے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا ہے تاکہ حجاج اور مستفید ہونے والوں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور کمال کے ساتھ انسانی اور سماجی کوششوں کی حمایت میں پراجیکٹ کے کردار کو مضبوط بنایا جا سکے۔