حریت رہنماﺅں کا کشمیر بارے نریندرمودی کے بیان پر شدید ردعمل

158

سرینگر ۔ 23 اگست (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماﺅںنے بھارتی آئین کے تحت کشمیر پر مذاکرات کے بارے میںبھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق کشمیریوں کوانکا حق خودارادیت دینے سے مسئلہ کشمیر حل اور خطے میں پائیدار امن قائم ہو گا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں بھارتی حکمرانوں کے بیانات کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموںوکشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی اِس کی حیثیت کو تبدیل کرسکتی ہے اور نہ ہی وہ فوجی طاقت کے بل پر اس خطے پر ہمیشہ کے لیے اپنا تسلط برقرار رکھ سکتا ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی روائتی ضد کو ترک اور کشمیر کے حوالے سے حقائق کو تسلیم ، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور اقوام متحدہ کے چارٹر خاص طورپر کشمیر بارے قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت دینے کیلئے عملی اقدامات کرے ۔حریت چیئرمین نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بیان کو بھی مسترد کرتے ہوئے بھارتی حکمرانوں کو مشورہ دیاکہ وہ فوجی وردی پہنےں کیونکہ ان کے بیانات کبھی بھی سیاسی نوعیت کے نہیں ہوتے ہیں۔حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہاکہ اگر نریندر مودی کے بیان کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل بھارتی آئین کے تحت تلاش کیا جاسکتا تو یہ مسئلہ اب تک حل ہو چکا ہوتا کیونکہ جموںوکشمیر پر بھارتی تسلط کو 70بر س ہو چکے ہیں