اسلام آباد۔31مارچ (اے پی پی):حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر68 فیصد کی کمی جبکہ ایف بی آر کے محاصل میں سالانی بنیادوں پر 18.2 فیصدکی نموریکارڈکی گئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سمندرپارپاکستانیوں نے 18 ارب ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 10.9 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں سمندرپارپاکستانیوں نے 20.2 ارب ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا،اس مدت میں ملکی برآمدات کاحجم 18.6 ارب ڈالررہا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 9.7 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کاحجم 20.6 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، اس کے برعکس درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر21 فیصدکی نمایاں کمی ہوئی۔
جولائی سے فروری تک ملکی درآمدات کاحجم 37.4 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 47.3 ارب ڈالرتھا، اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر68 فیصدکی نمایاں کمی ہوئی، اس مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 3.9 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 12.1 ارب ڈالرتھا، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اس کے مدت کے دوران سالانہ بنیادوں پر40.4 فیصدکی کمی ہوئی، اس مدت میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 784.4 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.3 ارب ڈالرتھا،29 مارچ 2023 کو زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 5.595 ارب ڈالرریکارکیاگیا جوگزشتہ سال کی اسی تاریخ کو6.52 ارب ڈالرتھا.
اعدادوشمارکے مطابق اس مدت میں ایف بی آر کے محاصل میں سالانہ بنیادوں پر18.2 فیصدکی نموریکارڈکی گئی، جولائی سے جنوریتک ایف بی آر نے 4493 ارب روپے کی محصولات اکھٹاکیں جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3802 ارب ڈالرتھیں۔ نان ٹیکس ریونیومیں اس مدت کے دوران 33.6 فیصدکی نموہوئی، اس مدت میں نان ٹیکس ریونیوکاحجم 1046 ارب روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 783 ارب روپے تھا۔
سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) بشمول صوبائی گرانٹس میں اس مدت کے دوران سالانہ بنیادوں پر40.9 فیصدکی کمی ہوئی، پی ایس ڈی پی کے تحت اس مدت میں 214 ارب روپے جاری کئے جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 362 ارب روپے تھے۔اعدادوشمارکے مطابق اس مدت میں مالیاتی خسارہ میں 4 فیصد کااضافہ ہوا، جولائی سے لیکرجنوری تک کی مدت میں مالی خسارہ کاحجم 1974 ارب روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1898 ارب روپے تھا،پرائمری بیلنس945 ارب روپے رہا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں منفی 210 ارب روپے ریکارڈکیاگیاتھا۔
اعدادوشمارکے مطابق اس مدت میں زرعی شعبہ کوقرضوں کے اجراءمیں 28.5 فیصد نموجبکہ نجی شعبہ کوقرضوں کی فراہمی میں 46.6 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی، 8 مارچ2022 کوپالسی ریٹ 9.75 فیصد تھا جو2 مارچ 2023 کو 20 فیصدریکارڈکیاگیا، جولائی سے فروری تک کی مدت میں صارفین کیلئے قیمتوں کااشاریہ 26.3 فیصدریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 10.5 فیصدتھا، یکم جولائی 2022 کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100انڈکس 41630 پوائنٹس تھا جو29 مارچ 2023 کو 39880 پوائنٹس ریکارڈکیاگیا۔
جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن کاحجم 6.09 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 6.96 ٹریلین روپے تھا۔اس مدت میں نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں 5.3 فیصد کی نموریکارڈکی گئی۔