اسلام آباد۔21نومبر (اے پی پی):حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے میں جاری مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر47 فیصد جبکہ اکتوبرمیں 68 فیصدکی نمایاں کمی ریکارڈکی گئی ہے، اسی طرح مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں پرائمری بیلنس میں سالانہ بنیادوں پر4 فیصدکی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے اکتوبرتک کی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 2.821 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 47 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 5.305 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔
اکتوبرمیں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 567ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ سال اکتوبرکے مقابلے میں 68 فیصدکم ہے، گزشتہ سال اکتوبرمیں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 1.779 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔
ستمبرکے مقابلے میں اکتوبرمیں حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے میں ماہانہ بنیادوں پر 56 فیصدکااضافہ ہواہے، ستمبرمیں حسابات جاریہ کاکھاتوں کاخسارہ 363 ملین ڈالرتھا جواکتوبرمیں بڑھ کر567 ملین ڈالرہوگیا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں پرائمری بیلنس میں سالانہ بنیادوں پر4 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ، جولائی سےاکتوبرتک پرائمری بیلنس کاحجم 1.460 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.518 ارب ڈالرتھا،اکتوبرمیں پرائمری بیلنس کاحجم 478 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جوستمبرمیں 364 ملین ڈالر اورگزشتہ سال اکتوبرمیں 512 ملین ڈالرتھا۔