فیصل آباد۔ 07 دسمبر (اے پی پی):پاکستان حلال اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اختر علی بوگیو نے کہا ہے کہ اتھارٹی صرف کھانے پینے کی اشیاتک ہی محدود نہیں اس کے وسیع تر تناظر میں کاسمیٹکس، بینکنگ، ٹیکسٹائل، ٹوورازم، میڈیا، فیشن اور معیشت کے بہت سے دیگر شعبے بھی شامل ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کےلئے ہمیں فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں ایک آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلال حرام کا نظریہ بہت پرانا ہے جبکہ بہت سے غیر مسلم ممالک اس پر پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4.2ٹریلین ڈالر کی عالمی حلال مارکیٹ میں پاکستان کے حصے کو بڑھانے کےلئے اتھارٹی برآمدکنندگان کو تمام ممکن سہولتیں مہیا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی کمزوریوں کو مواقعوں میں تبدیل کرنا ہوگا اور اس مقصد کےلئے اسلامی ممالک ہماری اولین ترجیح ہونے چاہئیں۔
ا ختر علی بوگیو نے کہا کہ پاکستان سے قریب ہونے کے باوجود مشرق وسطیٰ کے ممالک 85 فیصددرآمدات غیر مسلم ممالک سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کا ویژن گیٹ وے ٹو حلال ایشورنس ہے، ہمیں بزنس کمیونٹی کی مشاورت اور تعاون سے پاکستان کا ایسا تشخص نمایاں کرنا ہوگا کہ یہاں سے برآمد ہونے والی ہر شے حلال ہے اور اس مقصد کےلئے قابل اعتماد طریقہ کار اور نظام وضع کرنا ہو گا۔ ڈی جی نے کہا کہ انہیں علم ہے کہ فیصل آباد ٹیکسٹائل کا مرکز ہے مگر اس میں بھی حلال کا اطلاق ہوسکتا ہے جس کے ذریعے ہم اپنی برآمدات کو کئی گنا تک بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کے پورے نظام کو شفاف بنانے کےلئے بہت سے معاملات نجی شعبے کے سپرد کئے گئے ہیں جبکہ لوگوں کی آگاہی کےلئے اکیڈیمیا اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز سے بھی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوسکتے ہیں۔ ا ن کا کہنا تھا کہ مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں کو حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، مقامی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی مدت 30نومبر کو ختم ہوگئی ہے جبکہ اب غیر ملکی کمپنیوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سی درآمدی اشیاغیر مسلم ممالک سے آتی ہیں ان کےلئے غیر ملکی ایکری ڈیٹیشن کمپنیوں کے سرٹیفکیٹ کو من و عن تسلیم کر لیا جائے گا۔ سلاٹر ہاؤسز کے بارے انہوں نے کہا کہ یہ بہت چھوٹا معاملہ ہے، غیر ملکی درآمدی کمپنیاں حلال گوشت کی سپلائی کی یقین دہانی بھی چاہتی ہیں۔ اختر علی بوگیو نے کہا کہ ملک میں پہلا سٹیٹ آف دی آرٹ حلال سرٹیفکیشن سنٹر قائم کیا جا رہا ہے جہاں سے ٹال فری ٹیلی فون نمبر پر حلال اشیاکی تصدیق کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حلال ایپ بھی متعارف کرائی جائے گی، اسی طرح حلال اشیاکے ساتھ کیوآر کوڈ بھی پرنٹ کیا جائے گا جس کو سکین کر کے اس کی تمام تر معلومات حاصل کی جاسکیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان حلال اتھارٹی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اسلام آباد میں اس کا مرکزی دفتر فنکشنل ہے جبکہ چاروں صوبوں میں دفاتر کے بعد ضلعی سطح پرلائزان آفس قائم کئے جائیں گے اور اس سلسلے میں ترجیح فیصل آباد کو دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کو پاکستان سنگل ونڈو سے منسلک کیا جائے گا تاکہ تمام سہولتیں آن لائن مہیا کی جا سکیں۔ ڈی جی اختر علی بوگیو نے بتایا کہ اتھارٹی کے بورڈ آف گورنر زنے درآمدی سامان کی حلال سرٹیفکیشن کےلئے کراچی، پورٹ قاسم اور گوادر میں دفاتر قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں گوشت کی برآمد کا شعبہ غیر منظم ہے جس کو ہنگامی بنیادوں پر منظم کرنے کی ضرورت ہے،اگر پاکستان صرف حج کے سیزن کے دوران ہی سعودی گورنمنٹ کی ضروریات کو پورا کرلے تو یہ بہت بڑی بات ہوگی۔
اس سے قبل قائم مقام صدر فیصل آباد چیمبر ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا کہ عالمی سطح پر ٹیکسٹائل فیصل آباد کی شناخت ہے تاہم اب یہاں کی بزنس کمیونٹی دیگر شعبوں میں بھی تیزی سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلال گوشت بھی ایسا شعبہ ہے جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان حلال گوشت کی عالمی برآمد میں 19ویں نمبر پر ہے، اگر اس شعبے کے بارے میں آگاہی دی جائے تو یہاں سے حلال گوشت کی براہ راست برآمد بھی بڑھائی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے پر بھی ہماری توجہ ہے۔ لاہور میں فسیلی ٹیشن سنٹر کے قیام کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے 19محکموں سے متعلق سرٹیفکیٹ ایک ہی چھت کے نیچے مل سکیں گے جبکہ اس میں حلال سرٹیفکیٹ کے حصول کا بھی اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر زرعی ملک ہے، ہمیں حلال مصنوعات کی برآمد کے نظریے کو دور دراز دیہی علاقوں تک بھی پہنچانا ہوگا تاکہ ہماری 70فیصد یوتھ بھی اس سے فائدہ اٹھا سکے۔
اس موقع پر سوال و جواب کی نشست بھی ہوئی جس میں حاجی گلزار، شفیق حسین شاہ، ثنا اللہ خاں نیازی، خالد محمود شوق، مقصود بٹ، حاجی نعیم، پروفیسر ڈاکٹر جاوید عزیز اعوان، حاجی محمد سلیم، اظہر چوہدری اور دیگر ممبران نے حصہ لیا۔ آخر میں نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ قائم مقام صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے اختر علی بوگیوکو فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ اس موقع پر پاکستان حلال اتھارٹی کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی دی گئی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=417626