اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے ملک کے مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف ہائیکورٹ میں کیسز میں کہاہے کہ سپریم کورٹ احکامات کومدنظر رکھتے ہوئے زیر سماعت درخواستوں پر حکم جاری کریں گے۔
پیر کے روز سماعت کے دوران چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اگر ہم کوئی آرڈر دیتے تو سوائے کنفیوژن کے اور کیا ہوگا ؟ چیف جسٹس نے وکیل سے کہاکہ آپ چاہتے ہیں کہ مجھے بھی توہین عدالت کا نوٹس ہوجائے ؟،جو ایک mess بنا ہوا ہے اس کوختم تو ہونا ہے ،کوئی قانون بتا دیں کہ جس کے تحت ہم الیکشن کمیشن کو اب آرڈر کرسکتے ہیں۔الیکشن کمیشن کے لاء افسر ضیغم انیس ایڈوکیٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے اور سپریم کورٹ کے حلقہ بندیویں سے متعلق فیصلے سے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ 14 دسمبر کے بعد چیلنج کئے گئے تمام کیسز غیر موثر ہو گئے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہاکہ میں اپنے ہائیکورٹ کے باقی ججز سے مشاورت کرلیتا ہوں،سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر کرتے ہوئے ہم زیر سماعت درخواستوں پر حکم جاری کردیں گے۔ہائیکورٹ میں میرپور ، سانگھڑ ، بنوں ، شکار پور کے کیسز زیر سماعت تھے۔